الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ خیبرپختونخوا کی اسمبلی کے انتخابات بھی آٹھ اکتوبر کو کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات آٹھ اکتوبر کو ہوں گے۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات کو چھ ماہ کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا اور ان انتخابات کے انعقاد کے لیے آٹھ اکتوبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب کے انتخابات مؤخر ہونے پر خیبر پختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نے الیکشن کمیشن کو تجویز دی تھی کہ خیبر پختونخوا میں بھی انتخابات آٹھ اکتوبر کو کرائے جائیں۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے پہلے 28 مئی کو صوبے میں انتخابات کرانے کی تاریخ دی تھی تاہم گزشتہ ہفتے انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط ارسال کیا کہ صوبے میں آٹھ اکتوبر کو الیکشن کرائے جائیں۔
تحریکِ انصاف کی ان دونوں صوبوں میں حکومت قائم تھی اور اس نے مرکزی حکومت پر عام انتخابات جلد کرانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی حکمتِ عملی کے طور پر رواں سال جنوری کے وسط میں دونوں صوبوں میں حکومت ختم اور اسمبلی کی تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
البتہ صوبوں میں نگراں حکومتوں کے قیام کے بعد انتخابات کرانے کا معاملہ تنازعے کا شکار ہو چکا ہے۔
تحریکِ انصاف نے اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی ہوئی ہے جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ دو دن سے سماعت کر رہا ہے۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرنے کے اعلامیے میں کہا تھا کہ صوبے کی پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) نے امن وامان کی خراب صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔
آئی جی کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل ہونے میں پانچ ماہ لگ جائیں گے۔ فوج اور رینجرز کی تعیناتی سے ہی یہ کمی پوری ہو سکتی ہے۔ تاہم وزارتِ داخلہ نے آرمڈ فورسز کے اہلکاروں کی اسٹیٹک ڈیوٹی کے لیے عدم دستیابی کا بتایا ہے۔ جب کہ وزارتِ خزانہ نے الیکشن کے لیے فنڈز کی عدم دستیابی سے آگاہ کیا ہے۔ ایسے میں الیکشن چھ ماہ کے لیے مؤخر کیے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن نے رواں ماہ ہی پنجاب میں انتخابات کے لیے 30 اپریل کی تاریخ کا شیڈول جاری کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے صوبائی اسمبلی کے آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات رواں سال اکتوبر تک ملتوی کر دیے تھے۔