|
بھارتی ایئر لائن 'ایئر انڈیا' کے پائلٹ اجتماعی طور پر بیماری کی چھٹی پر چلے گئے جس کی وجہ سے فضائی کمپنی کو نہ صرف بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے بلکہ کمپنی کی ساکھ بھی متاثر ہو رہی ہے۔
ایئر انڈیا نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ عملے کے ایک گروپ کے 'اچانک بیماری کی چھٹی' پر چلے جانے کے نتیجے میں کئی پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار ہیں۔
ایئر انڈیا کے مطابق عملے کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ اچانک کام پر کیوں نہیں آئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر انڈیا کے لگ بھگ 300 سینئر کیبن کریو عین اس وقت بیماری کی چھٹی پر چلے گئے جب پروازوں کے اڑان بھرنے کا وقت تھا۔ اسی کے ساتھ عملے کے ارکان نے اپنے موبائل فونز بھی بند کر دیے ہیں۔
ایئر انڈیا بھارت کے نامور تجارتی گروپ 'ٹاٹا' کی ملکیت ہے جس نے حال ہی میں اپنے ملازمین کے لیے نئے قواعد و ضوابط لاگو کیے ہیں جس کے خلاف ملازمین خاص طور پر پائلٹ سراپا احتجاج ہیں۔
ٹاٹا گروپ نے 2022 میں وسٹارا ایئرلائن کے ساتھ ایئر انڈیا کے انضمام کا اعلان کیا تھا۔
ایئر انڈیا کا بحران ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ایک ماہ قبل ہی وسٹارا ایئر لائن میں پائلٹوں کی کمی پوری کرنا دشوار ہو گیا تھا۔
بھارتی نشریاتی ادارے این 'ڈی ٹی وی' کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو پائلٹوں کے اچانک کام پر نہ آنے سے ایئر انڈیا کی مقامی اور بین الاقوامی 86 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
مسافروں نے پروازوں کی منسوخی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایئر انڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مسافروں نے شکوہ کیا ہے کہ انہیں فلائٹس کی منسوخی کے بارے میں پہلے آگاہ نہیں کیا گیا۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔