ہالی وڈ فلم انڈسٹری میں گزشتہ چند برسوں کے دوران بالی وڈ اور لالی وڈ کے اداکاروں کو کاسٹ کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں اداکارہ عالیہ بھٹ کی پہلی ہالی وڈ فلم 'ہارٹ آف اسٹون' کا ٹیزر ریلیز ہوا ہے جب کہ پاکستانی اداکار ہمایوں سعید بھی جلد نیٹ فلکس کی سیریز 'دی کراؤن' میں نظر آئیں گے۔
ماضی میں بھی ہالی وڈ میں بہت سے بھارتی اداکاروں کو کاسٹ کیا گیا ہے لیکن اس کے برعکس اب جنوبی ایشیائی اداکاروں کو ہالی وڈ میں مرکزی کردار مل رہے ہیں۔
ہالی وڈ میں نوے کی دہائی کے درمیان ششی کپور نے 'دی ہاؤس ہولڈر'، شیکسپیئر والا'، 'بومبے ٹاکی' ، 'ہیٹ اینڈ ڈسٹ'، 'دی ڈیسیورز' اور 'جناح' جیسی فلموں میں کام کیا ہے۔
اسی طرح بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمی اور اوم پوری نے بھی نوے کی دہائی میں ہالی وڈ کی متعدد فلموں میں کام کیا جن میں اوم پوری کی 'ایسٹ از ایسٹ' اور شبانہ اعظمی کی 'سٹی آف جوائے' اور 'دی ریلکٹنٹ فنڈامینٹلسٹ' قابلِ ذکر ہیں۔ حال ہی میں جمائما خان کی فلم 'واٹس لو گوٹ ٹو ڈو ود اٹ' میں شبانہ اعظمی مرکزی کردار میں نظر آئیں گی جب کہ وہ 'سن آف دی پنک پینتھر' اور 'مڈنائٹس چلڈرن' میں بھی اداکاری کے جوہر دکھاچکی ہیں۔
اسی کی دہائی میں بالی وڈ اداکار امریش پوری 'انڈیانا جونز اینڈ دی ٹیمپل آف ڈوم' میں مرکزی ولن تھے جب کہ جیمز بانڈ سیریز میں کبیر بیدی کا منفی کردار بہت سے لوگوں کو آج بھی نہیں بھولتا۔
اس کے علاوہ بھارتی اداکارہ ایشوریا رائے، آنجہانی اداکار عرفان خان اور پریانکا چوپڑا بھی ہالی وڈ کی فلموں میں نظر آ چکے ہیں۔ جب کہ 2017 میں ریلیز ہونے والی ون ڈیزل کی فلم 'ٹرپل ایکس: ریٹرن آف زینڈر کیج' میں دپیکا پڈوکون ان کی ہیروئن تھیں۔
بھارتی صحافی یاسر عثمان سمجھتے ہیں کہ دنیا بدل رہی ہے اور پہلے کے مقابلے میں اب ہالی وڈ کو بالی وڈ کی زیادہ ضرورت ہے۔وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "پہلے تو بھارتی اداکار چھوٹے چھوٹے کرداروں میں نظر آتے تھے لیکن اب مرکزی کرداروں میں انہیں کاسٹ کرنے کا فیصلہ ان کی مارکیٹ ویلیو کی وجہ سے ہورہا ہے۔"
ان کے بقول "ششی کپور کو بھارت کا پہلا 'کراس اوور 'اسٹار کہا جاتا تھا لیکن ان کے علاوہ بہت کم اداکار باہر جاکر مرکزی کردار ادا کرتے تھے۔ اُس وقت بالی وڈ میں ہالی وڈ کی فلمیں اس طرح نہیں ریلیز ہوتی تھیں جیسے کہ آج ہوتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اب بالی وڈ کے اداکاروں کو زیادہ بڑے کردار ملتے ہیں ۔"
یاسر عثمان نے یہ بھی کہا کہ اس بدلاؤ کی سب سے بڑی وجہ انگریزی فلموں کی خطے میں بیک وقت ریلیز ہے کیوں کہ ہالی وڈ کے پروڈیوسرز کو اندازہ ہوگیا ہے کہ اگر ان کی فلم میں کوئی بھارتی اداکار ہوگا تو اس سے ان کی فلم کے کامیاب ہونے کا چانس زیادہ ہوگا۔
انہوں نے اداکار دھنوش کی 'دی گرے مین' میں موجودگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نظر میں بھارتی اسٹار کا کردار بڑا نہیں تھا لیکن اس سے فلم کو بھارت میں خاص طور پر جنوبی بھارت میں اُس طبقے نے دیکھا جو دھنوش کو پسند کرتا ہے۔
بھارتی صحافی نے 'مس مارول' سیریز کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہالی وڈ میں اب برصغیر سے اداکاروں کو مرکزی کردار میں کاسٹ کرنا کوئی معمولی بات نہیں رہی۔ ان کے بقول 'مارول' کی سیریز میں بھارتی اور پاکستانی اداکاروں کو مرکزی کردار میں دیکھ کر اس لیے بھی اچھا لگا کیوں کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے۔
'فلموں اور ٹی وی شوز میں صرف امریکہ کے کلچر پر بات نہ ہونا خوش آئند ہے'
پاکستانی صحافی مہوش اعجاز کہتی ہیں کہ مرکزی کرداروں کے لیے بالی وڈ اداکاروں کو کاسٹ کرنے کا جو نیا ٹرینڈ چل رہا ہے اس سے بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دنیا اب سکڑ رہی ہے اور اس گلوبلائزیشن کا فائدہ بھارت بھرپور انداز میں اٹھارہا ہے جس سے پاکستان کو بھی سیکھنا چاہیے۔
مہوش اعجاز کے بقول "بھارت ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے جس نے نیٹ فلکس اور ایمیزون جیسے پلیٹ فارمز پر اپنا جھنڈا گاڑھا ہوا ہے، ان کی ترقی سے جو سب سے بہتر بات سامنے آئی وہ یہ کہ اب ٹی وی اور فلموں میں صرف امریکہ کے کلچر پر بات نہیں ہوتی، کوئی بھی سبسکرائبر اب جنوبی کوریا، یورپ یا کسی بھی ملک کی فلم یا سیریز دیکھ سکتا ہے جو خوش آئند ہے۔"
انہوں نے مزید کہا اس سال فواد خان اور مہوش حیات نے بھی 'مس ماورل' میں شاندار کا م کیا ہے اب سب کی نظریں 'دی کراؤن: سیزن فائیو' پر ہیں جس کا ہمایوں سعید حصہ ہوں گے۔
اداکار ہمایوں سعید اس سال نومبر میں ریلیز ہونے والے 'دی کراؤن' کے پانچویں سیزن میں ڈاکٹر حسنات خان کا کردار ادا کررہے ہیں، جنہیں لیڈی ڈیانا سے محبت ہوئی تھی۔
رواں برس 'مس مارول' میں مہوش حیات اور فواد خان نے مرکزی کردار ادا کیا جب کہ ثمینہ احمد اور نمرہ بچہ بھی اس سیریز کا حصہ تھیں۔ اس کے علاوہ بھارت سے فرحان اختر، زنوبیہ شروف اور موہن کپور بھی اس سیریز میں جلو گر ہوئیں۔
ان کے علاوہ اداکار آصف رضا میر اور ان کے بیٹے احد رضا میر نے بھی بالترتیب 'گینگز آف لندن' اور 'ریزیڈنٹ ایول' جیسی سیریز میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
مہوش اعجاز سمجھتی ہیں کہ پاکستانیوں کو اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہے۔ کیوں کہ آنے والا وقت الگ الگ رہ کر نہیں بلکہ ساتھ مل کر کام کرنے کا ہے۔ مستقبل میں جو انڈسٹریاں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گی وہی کامیاب ہوں گی۔