پاکستان میں رواں ماہ افغان پناہ گزینوں کی گرفتاریوں میں اضافہ ہوا ہے، اور اطلاعات کے مطابق، گزشتہ دو ہفتوں میں لگ بھگ 700 افغان مہاجرین کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں گرفتار کیا گیا۔
صوبائی پولیس نے باضابطہ طور پر دو ہفتوں میں 700 افغان پناہ گزینوں کی گرفتاری کی تصدیق تو نہیں کی؛ البتہ، پولیس کے مطابق، گزشتہ کچھ ہفتوں میں لگ بھگ 2000 افغان مہاجرین کو تحویل میں لیا گیا۔ لیکن، پولیس کے مطابق، یہ تمام کے تمام غیر اندارج شدہ افغان مہاجرین تھے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین ’یو ایچ سی آر‘ کی ترجمان، دنیا اسلم خان نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ اُن کے ادارے نے پشاور میں اپنے دفاتر اور پاکستانی حکام سے جو معلومات اکٹھی کی ہیں اُن کے مطابق، جن افغان شہریوں کو گرفتار کیا گیا اُن میں اندارج شدہ افغان پناہ گزین شامل نہیں ہیں۔
افغان پناہ گزینوں کی انھی گرفتاریوں پر بات چیت کے لیے پاکستان میں افغانستان کے سفیر حضرت عمر زخیلوال نے رواں ہفتے پشاور کا دورہ بھی کیا جہاں اُنھوں وزیر اعلٰی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک اور صوبائی پولیس کے سربراہ سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں۔
ایک سرکاری اعلامیے کے مطابق صوبائی حکومت کی طرف سے افغان سفیر کو یہ یقین دہانی کروائی گئی کہ پاکستان میں مقیم اندارج شدہ افغان پناہ گزینوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
افغان سفیر نے اس معاملے پر پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے علاوہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے بھی ملاقات تھی۔
پاکستان افغان مہاجرین کی جلد اُن کے آبائی وطن کو واپسی چاہتا ہے۔ ہفتہ کو پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن سے بھی پاکستان کے سیکرٹری خارجہ نے اس معاملے پر بات کی تھی۔
سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن سے کہا کہ پاکستان اپنے ہاں مقیم افغان پناہ گزینوں کی باعزت طریقے سے جلد واپسی چاہتا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کےلیے امریکہ، اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین اور بین الاقوامی برداری تعاون کریں۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے ہی پاکستان نے ملک میں مقیم اندراج شدہ افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں چھ ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک سرکاری بیان میں تمام صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں سے کہا گیا کہ اندراج شدہ افغان پناہ گزینوں کو ہراساں نا کیا جائے۔
پاکستان میں مقیم لگ بھگ 15 لاکھ اندراج شدہ افغان پناہ گزینوں کو ملک میں قیام کے لیے جاری عارضی شاختی کارڈ، جنہیں ’پروف آف رجسٹریشن کارڈز‘ بھی کہا جاتا ہے، کی مدت 30 جون کو ختم ہوئی اور مدت کے اختتام سے محض ایک روز قبل پناہ گزینوں کے قیام میں مزید توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔
15 لاکھ اندراج شدہ افغان پناہ گزینوں کے علاوہ لگ بھگ اتنی ہی تعداد میں ایسے افغان شہری بھی پاکستان میں مقیم ہیں جن کے کوائف کا اندارج نہیں ہے۔