رسائی کے لنکس

اولمپکس کے افتتاح سے قبل پیرس میں ریلوے نیٹ ورک پر 'آتشزنی'، لاکھوں مسافر متاثر


  • فرانس کے ریلوے نیٹ ورک کو جمعے کو وسیع پیمانے پر نشانہ بنایا گیا۔
  • حکام کے مطابق ریلوے نظام میں خلل پڑنے سے جمعے کو لگ بھگ ڈھائی لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔
  • ریلوے آپریٹر کا کہنا ہے کہ آگ لگانے والوں نے پیرس کو دیگر شہروں سے ملانے والے ٹریکس اور دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
  • فرانس کے وزیرِ اعظم نے انٹیلی جینس سروسز کو تخریب کاروں کی تلاش کے لیے متحرک کردیا ہے۔

ویب ڈیسک — فرانس میں پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب سے قبل ملک کے تیز رفتار ریلوے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق فرانس کے ریلوے نیٹ ورک کو جمعے کو وسیع پیمانے پر نشانہ بنایا گیا جس میں آگ لگانے کے واقعات بھی شامل تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں پیرس سے فرانس اور یورپ سفر کرنے کا نظام مفلوج ہو گیا ہے۔

فرانس کے حکام نے ان حملوں کو "مجرمانہ کارروائیاں" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا ان حملوں کا اولمپکس گیمز سے کوئی تعلق تھا۔

حکام کے مطابق ریلوے نظام میں خلل پڑنے سے جمعے کو لگ بھگ ڈھائی لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ملک کے ریلوے آپریٹر کا کہنا ہے کہ آگ لگانے والوں نے پیرس کو دیگر شہروں سے ملانے والے ٹریکس اور دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

ریلوے آپریٹر نے مسافروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے سفر کو ملتوی کر دیں۔ ساتھ ہی ٹرینوں کو ان کی روانگی کے مقام پر دوبارہ بھیجا جا رہا ہے۔

ان حملوں کے بعد مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ لیکن ٹرینوں کی آمد و رفت اس ہفتے کے آخر تک متاثر رہ سکتی ہے۔

ریاست کے ریلوے آپریٹر 'ایس این سی ایف' نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ رات اٹلانٹک، ناردرن اور ایسٹرن ہائی اسپیڈ لائنز کو تخریب کاری کی متعدد کارروائیاں کا نشانہ بنایا گیا اور ہماری تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر آگ لگائی گئی۔

فرانسیسی وزیرِ اعظم گیبریئل ایٹل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ فرانس کی انٹیلی جینس سروسز کو تخریب کاروں کی تلاش کے لیے متحرک کردیا ہے۔

ایٹل نے ان کارروائیوں کو "تخریک کاروں کی کارروائیاں" قرار دیا اور کہا کہ یہ منصوبہ بندی اور مکمل تیاری کے ساتھ کی گئی تھیں۔

البتہ ان حملوں میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

فرانس نے پیرس اولمپکس کو محفوظ بنانے کے لیے غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کیے ہیں جس میں 45 ہزار سے زیادہ پولیس، 10 ہزار فوجی اور دو ہزار پرائیویٹ سیکیورٹی ایجنٹس تعینات کیے گئے ہیں۔

اسنائپرز کو چھتوں پر تعینات کیا جائے گا جب کہ ڈرونز سے نگرانی کی جائے گی۔

ان حملوں کی ذمہ داری فوری پر کسی نے قبول نہیں کی ہے اور نہ ہی اس بات کے کوئی اشارے ملے ہیں کہ آیا اس کا کارروائی کا کوئی سیاسی تعلق تھا۔

فرانس کے وزیرِ ٹرانسپورٹ نے ان کارروائیوں کو مجرمانہ قرار دیا ہے۔ پیرس پولیس چیف کا کہنا ہے کہ وہ دارالحکومت کے مرکزی اسٹیشنز پر سیکیورٹی مزید سخت کر رہے ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں اداروں 'ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG