رسائی کے لنکس

میکسیکو کے ڈرگ مافیا کا سرغنہ امریکہ میں ساتھی سمیت گرفتار


  • حکام نے زمباڈا اور گزمین لوپیر کو ریاست ٹیکساس کے علاقے الپاسو سے حراست میں لیا۔
  • زمباڈا کا شمار میکسیکو کی تاریخ کے ایک بڑے منشیات اسمگلرز میں ہوتا ہے جو منشیات اسمگلنگ کے بدنامِ زمانہ گروہ 'سنالاؤ' کے شریک بانی ہیں۔
  • امریکی حکام نے زمباڈا کی گرفتاری میں مدد دینے پر ڈیڑھ کروڑ ڈالر انعام جب کہ گزمین لوپیز کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی۔
  • زمباڈا اور گزمین لوپیز کو امریکہ میں مختلف الزامات کا سامنا ہے، امریکی اٹارنی جنرل
  • ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن ایجنسی کی مشترکہ کارروائی میں ملزمان کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

میکسیکو کے ڈرگ مافیا اور منشیات کی دنیا کے بڑے نام اسمایل زمباڈا گارشیا عرف 'ایل مایو' اور ان کے ساتھی گزمین لوپیز جمعرات کو امریکی ریاست ٹیکساس میں گرفتار کر لیے گئے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی حکام نے دونوں ملزمان کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ نجی طیارے کے ذریعے ریاست ٹیکساس کے علاقے الپاسو پہنچے تھے۔

زمباڈا گارشیا کا شمار میکسیکو کی تاریخ کے بڑے منشیات اسمگلرز میں ہوتا ہے جو منشیات اسمگلنگ کے بدنامِ زمانہ گروہ 'سنالاؤ' کے شریک بانی ہیں۔

امریکی حکام کے مطابق سنالاؤ گروہ دنیا کے 50 سے زائد ملکوں میں منشیات کی اسمگلنگ کرتا ہے اور یہ میکسیکو کا سب سے مضبوط جرائم پیشہ گروہ ہے۔

زمباڈا کے ایک پارٹنر ایل چاپو گزمین امریکہ کی ایک سخت نگرانی والی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

امریکی حکام نے جمعرات کو زمباڈا کے ساتھ جس ملزم کو حراست میں لیا ہے وہ ایل چاپو گزمین کا بیٹا ہے جس کی عمر 34 سے 40 سال کے درمیان بتائی جاتی ہے۔

امریکی حکام نے ایل چاپو کی اہلیہ کو بھی فروری 2021 میں منشیات کے کاروبار سے وابستگی کے الزام میں گرفتار کیا تھا جب کہ ان کا ایک بیٹا گزشتہ برس گرفتاری کے بعد امریکہ لایا گیا تھا۔

زمباڈا اور گزمین لوپیز دونوں کو ہی امریکہ میں فینٹینل سمیت دیگر منشیات کی اسمگلنگ کے مختلف الزامات کا سامنا ہے۔

امریکی حکام نے زمباڈا کی گرفتاری میں مدد دینے پر ڈیڑھ کروڑ ڈالر انعام جب کہ گزمین لوپیز کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی۔

سال 2017 میں ایل چاپو کی گرفتاری کے بعد ان کے بیٹے گزمین لوپیر کے اپنے والد کے کاروباری شراکت دار زمباڈا کے ساتھ اختلافات شروع ہو گئے تھے۔ کیوں کہ دونوں کا منشیات کے کاروبار کا طریقہ مختلف تھا۔

زمباڈا خفیہ طور پر منشیات کی اسمگلنگ کرتے ہیں جب کہ گزمین لوپیر کھلے عام منشیات کی فروخت کے حامی ہیں اور وہ اسی طریقے کو بہتر سمجھتے ہیں۔

زمباڈا کی عمر 70 سے 80 برس کے درمیان ہے جب کہ گزمین لوپیز کی عمر 30 کے عشرے میں ہے۔

امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ زمباڈا اور گزمین لوپیز کو امریکہ میں مختلف الزامات کا سامنا ہے جن میں منشیات اسمگلنگ گروہ کے جرائم پیشہ آپریشن کی قیادت کرنا، فینیٹیل کی تیاری اور اسے امریکہ میں منتقل کرنا شامل ہے۔

حالیہ عرصے کے دوران منشیات اسمگلنگ کرنے والا گروہ 'سنالاؤ' امریکی حکام کے نشانے پر تھا جو امریکہ میں فینیٹیل کی سپلائی کرنے والا سب سے بڑا گروہ ہے۔ امریکہ میں 18 سے 45 سال کی عمر کے افراد کی اموات کی بڑی وجہ فینیٹیل کا استعمال ہے۔

فینیٹیل کا استعمال طبی مقاصد کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر کینسر کے مریضوں اور تکلیف دہ سرجری کرانے والے مریضوں کو درد میں کمی کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔

'رائٹرز' کے مطابق دو امریکی ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن ایجنسی (ایچ ایس آئی) نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے مشترکہ کارروائی کی ہے۔

امریکی اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ امریکہ کو فینیٹیل کی صورت میں ایک مہلک خطرے کا سامنا ہے اور محکمۂ انصاف اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھ سکتا جب کہ فینیٹیل اسمگل کرنے والے گروہ کے رہنماؤں، ارکان اور اسمگلنگ سے وابستہ دیگر افراد کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا۔

(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔)

فورم

XS
SM
MD
LG