بحرین کی سیکیورٹی فورسز نے جمعے کو دارالحکومت منامہ میں جلوس نکالنے والے ہزاروں افراد پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور پانی کی بوچھاڑ کرکے انہیں منتشر کردیا۔
مظاہرین حکومت کی قید میں موجود انسانی حقوق کے ایک کارکن عبدالہادی الخواجہ کے حق میں مظاہرہ کر رہے تھے جو گزشتہ لگ بھگ دو ماہ سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔
مظاہرین نے اسیر کارکن کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں جن کی طویل بھوک ہڑتال کے باعث بگڑتی ہوئی طبیعت کے پیشِ نظر انسانی حقوق کی کئی بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں نے ان کی رہائی کے لیے عالمی برادری سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔
الخواجہ اور حزبِ اختلاف کے سات دیگر رہنمائوں کو ریاست کے خلاف جرائم کے الزامات ثابت ہونے پر ایک بحرینی عدالت نے گزشتہ برس جون میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
ان افراد کا تعلق بحرین کی اکثریتی شیعہ برادری سے ہے جس نے 14 ماہ قبل ملک کی سنی بادشاہت کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کیا تھا جسے بعد ازاں حکومت نے پڑوسی خلیجی ممالک کی مدد سے سختی سے کچل دیا تھا۔
جمعے کو ہونے مظاہرے کے شرکا پر پولیس کے تشدد کا آغاز اس وقت ہوا جب مظاہرین نے دارالحکومت کے 'پرل اسکوائر' کی جانب بڑھنے کی کوشش کی جو گزشتہ برس کی احتجاجی تحریک کا ابتدائی مرکز تھا۔