رسائی کے لنکس

بلوچستان: شاہراہوں پر مسافروں کی حفاظت ایف سی کو سونپنے کا فیصلہ


بلوچستان: شاہراہوں پر مسافروں کی حفاظت ایف سی کو سونپنے کا فیصلہ
بلوچستان: شاہراہوں پر مسافروں کی حفاظت ایف سی کو سونپنے کا فیصلہ

صوبائی سیکرٹری داخلہ نصیب اللہ بازئی نے ہفتہ کو وائس آف امریکہ کو بتایا کے قومی شاہراہوں پر آئے روز مسلح افراد کی وارداتوں اور بالخصوص بے گناہ افراد کے قتل کے واقعات کے باعث ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کی تمام قومی شاہراہوں پر فرنٹئیر کور کے دستے تعینات کر دیئے جائیں۔

اُنھوں نے بتایا کہ کوئٹہ سے سکھراور کراچی سمیت تفتان جانے والی سڑکوں پر لوٹ مار ، ایران اور عراق جانے والے شیعہ زائرین پر ہونے والے جان لیوا حملے صوبائی حکومت کے لیے باعث پریشانی تھے لہذا مسافروں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے مرکزی شاہراہوں کے اس نئے سکیورٹی پلان کی منظوری دی گئی جس کے مطابق بدامنی کے شکار اضلاع سے گزرنے والی سڑکوں پر مقامی لیوز فورس کی چیک پوسٹوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ فورس کے گشت کو بھی بڑھایا جائے گا۔

نصیب اللہ بازئی کا کہنا تھا کہ دسویں محرم الحرام کے بعد تمام قومی شاہراہوں پر امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کی ذمہ داری فرنٹئیر کو ر کے حوالے کی جائے گی۔

انھوں نے بتایا شیعہ زائرین کی حفاظت پو لیس اور لیویز کے ذمے ہیں۔ سکھر و کر اچی سے آنے والے شیعہ زائرین کی کو ئٹہ اور صوبائی دارالحکومت سے تفتان سر حد تک صوبائی حکومت کے ادارے انھیں تحفظ فراہم کر تے ہیں جبکہ اس شاہراہ پر ایف سی کی مختلف مقامات پر چیک پوسٹ بھی ہیں۔

قدرتی وسائل سے مالا مال اس صوبے میں امن کی صورتحال میں گذشتہ چند سالوں کے دوران ابتری آئی ہے تاہم حالیہ مہینوں میں بدامنی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور صرف گزشتہ دو ماہ کے دوران فرقہ وارانہ وارداتوں اور کالعدم بلوچ عسکری تنظیموں کے حملوں میں 65 سے زائد افراد ہلاک چکے ہیں۔

جبکہ تیل وگیس کی تلاش کا کام کرنے والی ایک کمپنی نے بھی بدامنی کے باعث ہرنائی کے علاقے میں واقع اپنا کیمپ بند کر دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG