ہفتے کے روز تیونس کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ تیونس میں عہدے داروں نے برلن میں کرسمس کی مارکیٹ کے مشتبہ حملہ آور آنس عامری کے بھتیجے کو دو دوسرے اسلام پرست عسکریت پسندوں کے ساتھ گرفتار کر لیا ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ عامری کے ساتھ رابطے میں تھے ۔
بیان ان تینوں مشتبہ افراد کے بارے میں کہاگیا ہے کہ وہ اس دہشت گرد گروہ کے ارکان ہیں جس کا برلن میں ٹرک حملہ کرنے والے آنس عامری کا تعلق تھا۔
تیونس میں ان افراد کو جمعے کے روز گرفتار کیا گیا۔
یہ گرفتاریاں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب جرمنی برلن میں ٹرک حملہ کرنے والے مشتبہ شخص آنس عامری کے ممکنہ ساتھیوں کو تلاش کر رہا ہے، جو جمعے کے روز میلان میں اطالوی پولیس کے ساتھ فائرنگ کےایک تبادلے میں ہلاک ہو گیا تھا۔
اسی دوران ہفتے کے روز سینکڑوں افراد تیونس کے دار الحکومتت تیونس میں انتہا پسندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
لگ بھگ دو سو افراد نے اس ریلی میں شرکت کی اور حکومت پر زور دیا کہ وہ سمندر پار رہنے والے تیونس کے ان تمام شہریوں کو وطن واپس لائے جن کے انتہا پسند تنظیموں سے رابطے ہیں تاکہ ا ن پر اپنے ملک میں مقدمے چلائے جاسکیں۔
اب جب کہ بیشتر ملک کرسمس کی خوشیاں منانے کی تیار ی کر رہے ہیں، جرمن حکام نے کہا ہے کہ سینکڑوں تفتیش کار تعطیلات کے پورے موسم میں دہشت گردی کے اس واقعے کی تحقیقات پر کام کر یں گے۔
جمعےکے روز برلن میں گفتگو کرتے ہوئے چیف فیڈرل پراسیکیوٹر پیٹر فرینک نے کہا کہ تفتیش کار یہ تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا 24 سالہ تیونسی آنس عامری کو حامیوں کے کسی نیٹ ورک سے تو مدد نہیں ملی تھی۔ مسٹر فرینک نے کہا کہ انگلیوں کے نشانات سے تصدیق ہوئی ہے کہ پیر کے روز برلن کی کرسمس مارکیٹ پر حملہ عامر ی نے کیا تھا جس میں 12 لوگ ہلاک اور 56د زخمی ہوئے تھے۔ لیکن انہوں نے کہا ابھی تفتیشی کارراوائی ختم نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے اس وقت یہ پتہ چلانا بہت ضروری ہے کہ آیا حامیوں اور ساتھیوں کا کوئی ایسا نیٹ ورک تھا جس نے اس شخص کو حملے کے لیے تیار کرنے اور حملہ کروانے اور فرار ہونے میں مدد کی تھی۔
جرمن چانسلر اینگلا مرخیل نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ تفتیش ممکنہ سازشیوں پر مرکوز ہو گی۔
عامری کے بارے میں خیال کیا گیا ہے کہ اس نے ایک ٹرک اغوا کیا اور اسے برلن میں کرسمس کی ایک مارکیٹ میں تعطیلات منانے والے لوگوں پر حملے کے لیے استعمال کیا۔
داعش گروپ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کر چکا ہے۔ جمعے کے روز داعش سے منسلک ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر یہ دکھایا گیا کہ عامری یورپ میں مزید حملوں کی اپیل کر رہا تھا۔
خبر رساں ادارے اعماق کی طرف سے جاری ویڈیو کی کسی غیر جانبدار طریقے سے تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن اس سے پہلے اعماق نے جو مواد جاری کیا تھا وہ مستند رہا ہے۔
جمعے کی صبح جرمن پولیس نے کوسوو سے دو بھائیوں کو گرفتار کیا جن پر مغربی جرمن ریاست نارڈہن ویسٹ فالن میں ایک شاپنگ مال میں حملے کی منصوبہ بندی کا شبہ کیا گیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہوا کہ آیا ان دونوں کا برلن حملے سے کوئی تعلق تھا۔