رسائی کے لنکس

' انہیں فراموش نہ کریں، جن کی نمائندگی یہ  پرچم، یہ پھول اور یہ کتبے کر رہے ہیں'


صدر بائیڈن نے میموریل ڈے کے موقعے پر فوجیوں کے قبرستان میں گمنام سپاہی کی قبر پر پھول چڑھائے۔انتیس مئی دو ہزار تئیس
صدر بائیڈن نے میموریل ڈے کے موقعے پر فوجیوں کے قبرستان میں گمنام سپاہی کی قبر پر پھول چڑھائے۔انتیس مئی دو ہزار تئیس

صدر جو بائیڈن نے ملک کے لیے جانیں قربان کرنے والے امریکی فوجیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ان زندگیوں کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے، جنہوں نے ہماری جمہوریت کے تحفظ کی قیمت اپنی جانیں دے کر ادا کی ہے۔

صدر بائیڈن امریکہ کے 155 ویں میموریل ڈے پر دارلحکومت واشنگٹن ڈی سی کے قریب آرلنگٹن کے فوجی قبرستان میں گمنام فوجی کی قبر پر پھول چڑھانے کی روایتی تقریب میں شرکت کر رہے تھے۔ ان کے ہمراہ خاتونِ اول جل بائیڈن، نائب صدر کاملا ہیرس اور ان کے شوہر ڈگلس ایم ہاف بھی موجود تھے۔

صدربائیڈن نے اس موقعے پر کچھ لمحوں کی خاموشی اختیار کی اور پھر اپنے خطاب میں کہا، " ہمیں کبھی بھی اس قیمت کو فراموش نہیں کرنا چاہئیے جو ہماری جمہوریت کے تحفظ کے لیے ادا کی گئی، ہمیں ان زندگیوں کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہئیے جن کی نمائندگی یہ پرچم، یہ پھول اور یہ کتبے کر رہے ہیں۔"

صدر نے مزید کہا، "ہم ہر سال انہیں یاد کرتے ہیں اور ہر سال ایسا کرنا آسان نہیں ہوتا۔"

صدر جو بائیڈن، خاتونِ اول جل بائیڈن، نائب صدر کاملا ہیرس، اور امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن میموریل ڈے پر آرلنگٹن کے قبرستان میں پھول چڑھانے کی رسم کے لیے جا رہے ہیں۔ فوٹو اے پی 29 مئی 2023
صدر جو بائیڈن، خاتونِ اول جل بائیڈن، نائب صدر کاملا ہیرس، اور امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن میموریل ڈے پر آرلنگٹن کے قبرستان میں پھول چڑھانے کی رسم کے لیے جا رہے ہیں۔ فوٹو اے پی 29 مئی 2023

صدر بائیڈن نے کہا کہ ان کی حکومت کے تحت امریکی فوج نے افغانستان اور عراق میں جنگ کے 20 برسوں کے بعد پہلی مرتبہ نسبتاً امن کا زمانہ دیکھا ہے۔

تقریباً 21 ماہ پہلے صدر بائیڈن نے افغانستان میں امریکہ کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا جو ان کا انتخابی وعدہ بھی تھا ۔ افغانستان میں برسوں سے جاری جنگ میں امریکہ کے 2400 سے زیادہ فوجی کام آئے تھے۔

میموریل ڈے پر آرلنگٹن کے قبرستان کا ایک منظر۔ فوٹو اے پی 29 مئی 2023
میموریل ڈے پر آرلنگٹن کے قبرستان کا ایک منظر۔ فوٹو اے پی 29 مئی 2023

اگرچہ اگست 2021 میں بائیڈن انتظامیہ کے تحت افغانستان کی جنگ کا خاتمہ افراتفری میں ہوا اور ناقدین ایک لاکھ 20 ہزار امریکیوں اور افغان شہریوں کے افغانستان سے انخلاء کی منصوبہ بندی کو انتہائی ناقص قرار دیتے ہیں ، تاہم بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ ماہ اس جنگ کے آخری دنوں کا جائزہ جاری کیا جس میں امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ذمے دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے فیصلوں کی وجہ صدر بائیڈن کو بہت مشکلات کا سامان کرنا پڑا۔

اب جبکہ یو کرین کے خلاف روس کی جنگ دوسرے سال میں داخل ہو چکی ہے، امریکہ اس جنگ کی ابتداء ہی سے یو کرین کی مدد کے لیے ایک اتحاد کی قیادت کر رہا ہے جو یوکرین کو اربوں ڈالر کی فوجی اور اقتصادی امداد فراہم کر رہا ہے لیکن اس جنگ کا خاتمہ دور دور نظر نہیں آتا۔

مزید امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا: غلطی یا حکمتِ عملی؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:53 0:00

میموریل ڈے پر اپنے خطاب میں صدر بائیڈن نے توجہ دلائی کہ امریکہ کو اپنے فوجیوں کا میدانِ جنگ اور اس کے باہر ہر جگہ خیال رکھنا چاہئیے۔

انہوں نے کہا،" ہماری واحد اور حقیقی ذمے داری ہے کہ جنہیں ہم خطرے کی راہ پر روانہ کریں، ان کو پوری تیاری کے ساتھ روانہ کریں اور ان کی اور ان کے خاندانوں کی دیکھ بھال کریں اس وقت بھی جب وہ وطن واپس آئیں اور تب بھی اگر وہ واپس نہ آئیں۔"

( اس خبر میں کچھ معلومات اے پی سے لی گئی ہیں)

XS
SM
MD
LG