امریکہ میں جمعرات کو سابق فوجیوں کا دن منایا جا رہا ہے اور اس موقع پر ملک بھر میں مختلف تقریبات کے ذریعے سابق فوجیوں کی خدمات کو سراہا جاتا ہے۔
اس دن کو امریکہ میں 'ویٹرنز ڈے' کہا جاتا ہے اور یہ دن ہر سال 11 نومبر کو پہلی جنگ عظیم کے 1918 میں خاتمے کے دن کی مناسبت سے منایا جاتا ہے جب جرمنی نے شکست تسلیم کرتے ہوئے ہتھیار ڈال دیے تھے۔
عام طور پر سابق فوجیوں کے دن کو عسکری بینڈ، پیریڈز اور کئی دیگر تقریبات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ البتہ گزشتہ برس کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر بہت سی تقریبات کو منسوخ کر دیا گیا تھا اور باقی ماندہ تقریبات کو انٹرنیٹ کے ذریعہ دکھا کر یہ دن آن لائن منایا گیا تھا۔ رواں برس ویکسی نیشن کی وجہ سے اس دن کو کسی حد تک روایتی انداز سے منایا جا رہا ہے۔
اکتوبر 2018 کے ایک ملٹری پول کے مطابق تقریباً امریکی فوج کے نصف ممبران اپنے آپ کو کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں کرتے اور گزشتہ سالوں سے یہی رجحان چلتا آ رہا ہے۔
ملٹری ٹائمز کے پول نے یہ بھی ظاہر کیا کہ تین چوتھائی افواج یہ سمجھتی ہیں کہ امریکی فوج حالیہ برس میں سیاسی طور پر منقسم نظر آتی ہے۔
روایتی طور پر ویٹرنز ڈے ایک ایسا وقت ہے جب سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھا جاتا ہے اور امریکہ کے تمام باشندے متحد نظر آتے ہیں۔
اس دن کا مقصد دراصل سابق فوجیوں کی امریکہ کے لیے خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے۔
یہ دن 1926 میں ایک قومی دن کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ اس وقت اسے آرمسٹس ڈے کے نام سے جانا جاتا تھا۔
یہ دن 1918 کے گیارہویں مہینے کے گیارہویں دن اور ٹھیک گیارہ بجے جرمنی کی پہلی جنگ عظیم میں شکست سے منسوب ہے۔
امریکی کانگریس نے 1952 میں اس دن کا نام ’ویٹرنز ڈے‘ رکھا تھا تاکہ پہلی جنگِ عظیم اور 1945 میں ختم ہونے والی دوسری جنگِ عظیم میں حصہ لینے والے امریکہ کے فوجیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جائے۔
اب یہ دن امریکہ کے ان تمام سابق فوجیوں کی خدمات کو سراہنے کے لیے منایا جاتا ہے جنہوں نے چاہے کسی جنگ میں حصہ لیا ہو یا کوئی بھی جنگ نہ لڑی ہو۔
یہ دن مئی میں منائے جانے والے ’میموریل ڈے‘ سے مختلف ہے کیوں کہ میموریل ڈے امریکہ کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
امریکہ میں آبادی کی شماریات کے مطابق اس وقت لگ بھگ ایک کروڑ 74 لاکھ سابق فوجی ہیں۔اندازوں کے مطابق ان میں سے نصف فوجی 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تھے۔
سب سے زیادہ فوجی یعنی 10 فی صد سے زائد امریکہ کی ریاستوں ورجینیا، مونٹانا، وایومنگ اور الاسکا میں ہیں۔
محکمہ برائے فوجی امور کے ایک اندازے کے مطابق چار کروڑ 20 لاکھ امریکیوں نے 1775 کی انقلابی جنگ اور 1991 میں ’ڈیزرٹ سٹارم جنگ‘ کے دوران ہونے والی جنگوں میں حصہ لیا تھا۔
اس کے علاوہ 11 ستمبر 2001 کے بعد دہشت گردی کے حملوں سے اب تک تین کروڑ اور تین لاکھ فوجیوں نے ملک کے لیے خدمات انجام دی ہیں۔