رسائی کے لنکس

عوام جیت گئے، خصوصی مفادات ہار گئے،صدر بائیڈن


صدر بائیڈن موسمیاتی تبدیلی اور صحت کی دیکھ بھال کے تاریخی بل پر دستخط کر رہے ہیں۔ اے پی فوٹو
صدر بائیڈن موسمیاتی تبدیلی اور صحت کی دیکھ بھال کے تاریخی بل پر دستخط کر رہے ہیں۔ اے پی فوٹو

صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز ڈیموکریٹس کے موسمیاتی تبدیلی اور صحت کی دیکھ بھال کے تاریخی بل پر دستخط کیے، جس کو انہوں نے ایک ایسے وقت میں اپنے داخلی ایجنڈے کا "آخری ٹکڑا" قرار دیا ہے، جب وسط مدتی انتخابات سے پہلے انہیں ووٹروں کے ساتھ اپنی پارٹی کے موقف کو تین ماہ سے بھی کم وقت میں آگےبڑھانا ہے۔

اس قانون سازی میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے مقابلےکے لیے امریکہ میں تاریخ کی سب سے بڑی وفاقی سرمایہ کاری مختص کی گئی ہے۔ یعنی ایک دہائی کے دوران تقریباً 375 بلین ڈالر۔ جہاں تک بات ہے ہیلتھ کئیر کی تویہ قانون میڈی کیئر کےحقدار امریکیوں کے لیے ،ڈاکٹر کے نسخے سے ملنے والی کی دواؤں کی سالانہ لاگت کو دو ہزار ڈالر تک لے آئے گا ۔ اس سے ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ تیس لاکھ امریکیوں کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران فراہم کردہ سبسڈی میں توسیع کے نتیجے میں صحت کی دیکھ بھال کے انشورنس کی ادائیگی میں بھی مدد ملے گی۔

وائٹ ہاؤس میں دستخطوں کی ایک تقریب میں، بائیڈن نے اس قانون کو جمہوریت کے ایک ثبوت کے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کوئی عمل کتنا ہی طویل اوردشوار گزار کیوں نہ ہو، اب بھی جمہوریت ووٹروں کے لیے ڈیلیور کر سکتی ہے‘‘۔ انہوں کہا کہ "امریکی عوام جیت گئے، اور خصوصی مفادات ہار گئے۔"اس کا امکان ہے کہ وہ اس نعرے کو موسم خزاں کے آخر میں کئی بار دہرائیں گے۔

ایوان نے جمعہ کو پارٹی لائین پر دئے جانے والے 207 ووٹوں کے مقابلے میں 220 ووٹوں سے اس اقدام کی منظوری دی تھی۔ اس سے کچھ دن پہلے سینیٹ میں اسے نائب صدر کملا ہیرس کی جانب سے 50-50 کی ٹائی کو توڑنے کے بعد منظوری حاصل ہوئی تھی۔

سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے وہائٹ ہاؤس کی تقریب کے دوران اس بل کی کامیابی کو ایک غیر معمولی پیش رفت سے تعبیر کیا۔

صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے اسٹیٹ ڈائننگ روم میں ایک چھوٹی سی تقریب کے دوران اس بل کو قانون کی شکل دینےپر دستخط کیے، وہ جنوبی کیرولائنا میں ساحل سمندر کے کنارے اپنی اہلیہ کے ساتھ چھ روزکی تعطیلات سے واپس آئے تھے جس کے بعد انہیں ڈیلاویئر کےقصبے ولیمنگٹن میں اپنے گھر کے لیے روانہ ہونا تھا۔ وہ 6 ستمبر کو قانون سازوں کے واشنگٹن واپس آنے کے بعد، اس قانون سازی پر زیادہ بڑا "جشن" منانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس قانون کی منظوری سے سے بائیڈن اور کانگریس کی قانون سازی کی صلاحیت میں اضافہ کا اظہار ہوتا ہے، جنہوں نے تین مہینوں میں سابق فوجیوں کے لئے سہولتوں، سیمی کنڈکٹر انڈسٹری اور آتشیں اسلحے کےنوجوان خریداروں کی جانچ پڑتال کے بارے میں قانون سازی کی ہے۔ صدر اور قانون سازوں نے یوکرین پر روسی حملے پر بھی ردعمل کا اظہار کیا ہے اور سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو کی رکنیت کے لئےبھر پور حمایت کی ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق صدر بائیڈن کی کارکردگی کی قبولیت میں کمی آرہی ہے، ڈیموکریٹس امید کر رہے ہیں کہ کامیابیوں کا یہ سلسلہ نومبر کے وسط مدتی انتخابات میں واشنگٹن میں کنٹرول برقرار رکھنے کے ان کے امکانات میں اضافہ کرے گا۔ 79 سالہ صدر کو ووٹروں کے درمیان اپنی مقبولیت کو بحال کرنا ہے کیونکہ وہ آئندہ صدارتی انتخاب میں مقابلہ کرنےپر غور کر رہے ہیں۔

تاہم ریپبلکنز کا کہنا ہے کہ اس قانون میں نئے کاروباری ٹیکسوں کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوگا، جس سے 1981 کے بعد سے امریکہ کو درپیش سب سے زیادہ افراط زر کے مسئلے کےساتھ عہدہ برآ ہونا مزید بدتر شکل اختیار کرلے گا۔

اگرچہ ڈیمو کریٹس نے اس قانون کو ، The Inflation Reduction Act، یا مہنگائی میں کمی کے ایکٹ کا لیبل دیا ہے، تاہم غیر جانبدار تجزیہ کا روں کا کہنا ہے کہ اس کا قیمتوں پر کوئی قابل ادراک اثر نہیں ہوگا۔

وائٹ ہاؤس نے پیر کو اعلان کیا تھاکہ بائیڈن اور ان کی کابینہ کے ارکان حالیہ کامیابیوں کو آگے بڑھانے کے لیے "ایک بہتر امریکہ کی تعمیر" کی تھیم پر دورے شروع کرنےجا رہے ہیں۔ بائیڈن کے دوروں میں سے ایک اوہائیو کا ہوگا، جہاں وہ ایک سیمی کنڈکٹر پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھے جانے کا مشاہدہ کریں گے جو اس طرح کے کمپیوٹر چپس کی تیاری میں اضافے کے لیے حالیہ قانون سے مستفید ہو گا۔

وہ محفوظ کمیونٹیز کے قیام کےلیے اپنی انتظامیہ کے منصوبے کو فروغ دینے کے لیے پنسلوینیا میں بھی قیام کریں گے، یہ دورہ پروگرام کے مطابق گزشتہ ماہ اس دن شروع ہونا تھا جس دن ٹیسٹ میں امریکی صدر کرونا وائرس کے لیے مثبت پائے گئے تھے۔

اسی سے متعلق ایک پیش رفت میں، وائٹ ہاؤس نے منگل کے روز ہی ایک بیان جاری کیا ہے کہ امریکہ کی خاتون اول جل بائیڈن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ ان میں کرونا وائرس کی درمیانے درجے کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔جب کہ امریکی صدر جو بائیڈن کچھ ہی دن قبل کرونا وائرس سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ ان کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

خاتون اول میں پیر کے روز کرونا کی علامات ظاہر ہوئیں۔ انہیں اینٹی وائرل دوا پیکسلووڈ دی گئی ہے جب کہ انہیں تعطیلات کے دوران اگلے پانچ روز کے لئیے سماجی تنہائی اختیار کرنے کا کہا گیا ہے۔

جل بائیڈن کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر الزبتھ الیکزینڈر نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ خاتون اول سے رابطے میں آنے والے افراد کو اس بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے لئے مواد اے پی کی ایک رپورٹ سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG