بولی وڈ کے اسٹارز ایک سال کے عرصے کے بعد فلم ‘سوریا وانشی’ کے ذریعے بڑی اسکرین پر واپسی کے لیے تیار ہیں اور بھارت کی فلم انڈسٹری پر امید ہے کہ کرونا کیسز میں کمی آنے کے بعد دیوالی سیزن شائقین کو دوبارہ سنیما لے آئے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق فلم ’سوریا وانشی‘ روایتی بالی وڈ ایکشن پر مبنی فلم دیوالی کے اگلے روز جمعے کو ریلیز کی گئی۔ جو کہ فلموں کی ریلیز کے لیے ایک اہم دن سمجھا جاتا ہے۔
گزشتہ برس مارچ کے بعد، جب کرونا وبا کے سبب نافذ کردہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سنیما بند کر دیے گئے تھے، بھارت کے چار سپر اسٹارز کے ساتھ اے لسٹ بولی وڈ فلم ’سوریا وانشی‘ ریلیز کی گئی ہے۔ یہ فلم پولیس کے کردار پر مبنی ہے۔
لاک ڈاؤن کے بعد سے تھیٹرز میں چند ایک فلمیں ہی ریلیز کی گئی ہیں۔ جب کہ پروڈیوسرز کی اکثریت اپنی فلمیں اسٹریمنگ پلیٹ فارمز جیسے پرائم ویڈیو، نیٹ فلکس اور ڈزنی پر ریلیز کرنے کو ترجیح دیتے رہے ہیں۔
پروڈیوسز ریلائنس انٹرٹینمنٹ کے گروپ سی ای او شیباسیش سرکار کا کہنا ہے کہ فلموں کی سنیما گھروں کے لیے ریلیز روکنا مشکل تھا تاہم ان کے بقول وہ سمجھتے ہیں کہ سنیما میں فلمیں دیکھنے والے اب وہاں واپس آئیں گے۔
شیباسیش کا مزید کہنا تھا کہ کچھ فلمیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں گھر پر نہیں دیکھا جا سکتا۔
ابتدائی طور پر سوریا وانشی مارچ 2020 میں ریلیز ہونا تھی تاہم کرونا کیسز میں اضافے کے سبب اس کی ریلیز تین بار روکی گئی۔
بھارت کی امیر ترین ریاست مہاراشٹرا میں حکومت نے، جو کہ باکس آفس کا 30 فی صد ریوینیو اکٹھا کرتی ہے، پابندیوں کے ساتھ دو ہفتے پہلے ہی سنیما کھولے ہیں۔
بھارت میں ملٹی پلیکس سنیما کی دوسری بڑی کمپنی ‘آئی نوکس’ میں پروگرامنگ کے سربراہ راجندرا سنگھ جیالا کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ شائقین کی تعداد وبا آنے سے پہلے جتنی ہو جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا کی ایک اور لہر اور لاک ڈاؤن پہلے سے بد حالی کی شکار صنعت کو مزید نقصان پہنچا سکتی ہے۔
آرمیکس میڈیا سے منسلک شیلیش کپور کا کہنا ہے کہ پروڈیوسرز نے اپنی فلمیں ایمیزون اور نیٹ فلکس کو فروخت کر کے تو پیسے بنائے تاہم ان کے بقول سنیما مالکان کا کافی نقصان ہوا ہے۔