روس نے امریکہ کی باسکٹ بال کی معروف کھلاڑی اور دو بار اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والی برٹنی گرائنر کو منگل کے روز قید سے رہا کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یہ رہائی امریکہ اور روس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ایک سمجھوتے کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔
امریکہ روسی قیدی وکٹر باؤٹ کو رہا کرکے روس بھیجے گا، جنہیں ہتھیاروں کی غیر قانونی لین دین کےسلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
قیدیوں کا یہ تبادلہ ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے دونوں ملکوں کےدرمیان کشیدگی عروج پر ہے۔
اے پی کے مطابق برٹنی گرائنر کی رہائی سے اگرچہ صدر جو بائیڈن نے ایک اہم کامیابی حاصل کی ہےلیکن انہیں ایک بڑی قیمت چکانی پڑی ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے صدر بائیڈن کے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ، ’’وہ محفوظ ہیں، وہ ایک طیارے پر سوار ہیں اور گھر کی جانب سفر کر رہی ہیں۔‘‘
گرائنر کی اہلیہ شیرل اور انتظامیہ کے اہم ارکان اس موقع پر موجود تھے۔ شیرل نے برٹنی کی رہائی کے لیے بائیڈن اور ان کی انتظامیہ کی تعریف کی اور کہا کہ وہ اور برٹنی دونوں روس میں موجود ایک اور امریکی قیدی پاؤل کی رہائی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گی۔
گزشتہ آٹھ ماہ میں دونوں ملکوں کے درمیان یہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا دوسرا موقع ہے۔
روس کی وزارت خارجہ نے بھی قیدیوں کے اس تبادلے کی تصدیق کی ہے۔ روسی خبر رساں اداروں کے مطابق وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ قیدیوں کا یہ تبادلہ ابو ظہبی میں کیا گیا اور یہ کہ وکٹر باؤٹ روس واپس لائے جا رہے ہیں۔
وکٹر باؤٹ جنہیں ماضی میں ’موت کے سوداگر‘ کا خطاب دیا گیا تھا، سابق سوویت فوج کے لیفٹننٹ کرنل رہے ہیں۔ امریکی محکمہ انصاف نے ماضی میں انہیں دنیا کے سب سے بڑے ہتھیاروں کے ڈیلروں میں سے ایک قرار دیا تھا۔
وکٹر باؤٹ، جن کی زندگی پر ایک ہالی وڈ فلم بھی بن چکی ہے کروڑوں ڈالر کے ہتھیار بیچنے کی سازش میں امریکہ میں 25 برس کی قیدکاٹ رہے تھے۔
اے پی کے مطابق حالیہ مہینوں میں بائیڈن انتظامیہ پر برٹنی گرائنر کی رہائی سے متعلق شدید دباؤ تھا۔
32 سالہ برٹنی گرائنر کو فروری میں اس وقت ماسکو کے شیریمیٹیوو ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب ان کے سامان سے بھنگ کا تیل برآمد ہوا تھا جو روس میں غیر قانونی ہے۔
برٹنی گرائنر نے جولائی میں اعترف جرم کیا تھا، لیکن ان کا کہنا تھا اس کے پیچھے کوئی مجرمانہ نیت نہیں تھی بلکہ جلدی میں پیکنگ کے دوران یہ تیل ان کے سامان میں بند ہو کر ان کے ساتھ آگیاتھا۔
قیدیوں کے اس تبادلے میں ایک اور امریکی شہری پاؤل وہلم شامل نہیں ہیں جو چار برس سےروس میں جاسوسی کے الزام میں قید کاٹ رہے ہیں۔پاؤل کو 2020 میں 16 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اس رپورٹ کی کچھ معلومات اے پی سے لی گئی ہیں۔