رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش کے روہنگیا کیمپ: چوبیس گھنٹے پہلے وہ زندہ سلامت تھا۔۔۔اور پھر آگ بھڑک اٹھی


بنگلہ دیش کے کاکسس بازار میں واقع کٹوپالانگ روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں لوگ آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 24 دسمبر 2024
بنگلہ دیش کے کاکسس بازار میں واقع کٹوپالانگ روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں لوگ آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 24 دسمبر 2024
  • کاکسس بازار کے پناہ گزین کیمپ میں منگل کی آتشزدگی سے دو افراد ہلاک ہوئے اور چار ہزار جھونپڑیاں جل گئیں۔
  • آتشزدگی کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
  • روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ کیمپوں میں آتش زدگی کے واقعات حیران کن حد تک عام ہیں۔
  • امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ پناہ گزین اپنی جھونپڑیاں زیادہ تر ایسی چیزوں سے بناتے ہیں جو تیزی سے آگ پکڑ سکتی ہیں۔
  • کھانا پکانے کے لیے گیس کے سلینڈروں کا استعمال عام ہے اور لاپرواہی آتش زدگی کا سبب بن جاتی ہے۔
  • کئی واقعات میں تخریب کاری کے ذریعے آگ لگائی گئی۔
  • روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ انہیں آگ سے بچاؤ کی تربیت دینے کے ساتھ ساتھ آتشزدگی کے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

بنگلہ دیش کے کاکسس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں کی ایک بستی میں راکھ اور ادھ جلی چیزوں کے ڈھیر کے سامنے بیٹھی ایک 80 سالہ پناہ گزین خاتون آمینہ خاتون اپنے 60 سالہ بیٹے ابو الخیر کا ذکر کرتے ہوئے رونے لگی۔

اس نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وہ 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت پہلے ہمارے ساتھ موجود تھا اور زندہ سلامت اور ٹھیک ٹھاک تھا۔۔۔۔ اور پھر آگ بھڑک اٹھی۔

کٹوپا لانگ کے پناہ گزین کیمپ میں منگل کو اچانک آگ لگنے سے کئی افراد ہلاک اور 4000 سے زیادہ بے گھر ہو گئے۔

اس کیمپ میں دس لاکھ سے زیادہ روہنگیا پناہ گزین بانس اور ترپال سے بنائی گئی جھونپڑیوں میں رہ رہے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے آبائی علاقے میانمار میں حکومت اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں سے اپنی جانیں بچانے کے لیے فرار ہو کر بنگلہ دیش آئے ہیں۔

روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں آگ بجھائے جانے کے بعد کا منظر۔ آگ سے دو افراد ہلاک، 19 زخمی اور چار ہزار جھونپڑیوں کو نقصان پہنچا۔ 24 دسمبر 2024
روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں آگ بجھائے جانے کے بعد کا منظر۔ آگ سے دو افراد ہلاک، 19 زخمی اور چار ہزار جھونپڑیوں کو نقصان پہنچا۔ 24 دسمبر 2024

آمنہ خاتون نے بتایا کہ آگ منگل کی دوپہر کو لگی تھی۔ میرا بیٹا پانچ بچوں کا باپ ہے۔ وہ ہمارے ساتھ خیمے سے باہر نکلا، لیکن پھر کچھ ضروری کاغذات اٹھانے خیمے میں چلا گیا۔ کیونکہ پناہ گزین کی حیثیت سے ان کاغذات پر ہماری زندگی کا انحصار ہے۔ پھر وہ شعلوں میں پھنس گیا اور باہر نہیں نکل سکا۔

کاکسس بازار میں مقیم پناہ گزینوں کی امداد اور واپسی سے متعلق کمشنر(آر آر آر سی) کے مطابق آگ کی زد میں آ کر کم ازکم 19 روہنگیا پناہ گزین زخمی ہوئے۔ تیزی سے پھیلنے والی آگ نے پناہ گزین کیمپ میں پانی کے ٹینک، پانی فراہم کرنے کے نظام، بیت الخلا اور غسل خانوں جیسے اہم بنیادی ڈھانچوں کو بھی راکھ کر دیا۔جب کہ کیمپ میں موجود مساجد اور آر آر آر سی کے دفاتر کو بھی نقصان پہنچا۔

محدود امدادی سرگرمیاں

آر آر آر سی کے کمشنر محمد میزان الرحمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کیمپ انچارج، رضاکاروں اور فائر بریگیڈ سمیت ان کے اہلکاروں نے آگ پر قابو پالیا۔

روہنگیا پناہ گزین 80 سالہ آمینہ خاتون کا 60 سالہ بیٹا آگ کی لپیٹ میں آ کر ہلاک ہو گیا۔ 24 دسمبر 2024
روہنگیا پناہ گزین 80 سالہ آمینہ خاتون کا 60 سالہ بیٹا آگ کی لپیٹ میں آ کر ہلاک ہو گیا۔ 24 دسمبر 2024

انہوں نے بتایا کہ آگ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہمیں کچھ خیمے گرانے پڑے۔ لیکن ہم نے یہ یقینی بنایا کہ جب تک انہیں چھت میسر نہ ہو جائے، بے گھر ہونے والوں کو عارضی ٹھکانہ مل سکے۔ اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے تک انہیں ورلڈ فوڈ پروگرام خوراک مہیا کرے گا۔

آگ لگنے کی وجہ کا فی الحال تعین نہیں کیا جا سکا، تاہم اس آتشزدگی کی تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں۔

متاثرہ افراد نے بتایا کہ بدھ کی صبح تک انہیں کوئی امداد نہیں ملی تھی۔

آتشزدگی سے ہلاک ہونے والا دوسرا فرد ایک چھ سالہ لڑکا برہان الدین تھا۔ اس کے 34 سالہ والد مظفرالرحمنٰ نے بتایا کہ اس کیمپ کی روہنگیا کمیونٹی کو کبھی بھی یہ تربیت نہیں دی گئی کہ آگ سے بچاؤ کیسے کرنا ہے۔

ایک روہنگیا پناہ گزین آگ بجھائے جانے کے بعد اپنی جھونپڑی میں سلگتی ہوئی چیزوں پر پانی ڈال رہا ہے۔ 24 دسمبر 2024
ایک روہنگیا پناہ گزین آگ بجھائے جانے کے بعد اپنی جھونپڑی میں سلگتی ہوئی چیزوں پر پانی ڈال رہا ہے۔ 24 دسمبر 2024

پناہ گزین کیمپوں میں آتشزدگی ایک مستقل مسئلہ ہے

مظفر الرحمنٰ کا کہنا تھا کہ روہنگیا پناہ گزین کیمپوں میں آگ لگنے کے واقعات حیران کن طور پر عام ہیں۔ اور بعض واقعات میں آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ہے۔

اس سال جنوری میں اسی کیمپ میں 1000 سے زیادہ جھونپڑیاں آگ میں جل کر تباہ ہو گئیں تھیں۔ باور کیا جاتا ہے کہ اس آگ کا آغاز ایک تنور سے حادثاتی طور پر ہوا تھا۔ جس کا ذکر اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے ( یو این ایچ سی آر) نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کیا تھا۔

اسی طرح آگ بھڑک اٹھنے کا ایک بڑا واقعہ 2023 میں ہوا تھا جس میں کاکسس بازار کے روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں 12000 سے زیادہ جھونپڑیاں تباہ ہو گئیں تھیں۔

ایک سینئر سرکاری عہدے دار نے کہا تھا کہ آگ لگنے کا سبب تخریب کاری کا ایک منصوبہ تھا اور وہ آگ عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے لگائی تھی۔

ایک روہنگیا خاتون آگ بجھائے جانے کے بعد بچا کچا سامان سمیٹ رہی ہے۔ 24 دسمبر 2024
ایک روہنگیا خاتون آگ بجھائے جانے کے بعد بچا کچا سامان سمیٹ رہی ہے۔ 24 دسمبر 2024

آتش زدگی کے اس واقعے کے متعلق وائس آف امریکہ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دو روہنگیا گروپوں کے درمیان جھگڑے کے بعد آگ شروع ہوئی تھی۔

سرحد پار بھارت میں بھی کیمپوں میں رہنے والے بہت سے روہنگیا پناہ گزینوں کو اسی چیلنج کا سامنا ہے۔

سوشل اینڈ پولیٹیکل ریسرچ فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2016 اور 2021 کے دوران بھارت کے روہنگیا کیمپوں میں آتشزدگی کے کم ازکم 12 پراسرار واقعات ہوئے۔

سال 2018 میں آگ بھڑک اٹھنے کے ایک واقعہ کی ذمہ داری حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک یوتھ ونگ نے قبول کی تھی۔ اس واقعہ میں روہنگیا پناہ گزینوں کی 50 سے زیادہ عارضی پناہ گاہیں جل گئی تھیں۔

ایک روہنگیا پناہ گزین زاہد حسین ، جس کا 6 سالہ پوتا آگ کی لپیٹ میں آ کر ہلاک ہو گیا۔ 24 دسمبر 2024
ایک روہنگیا پناہ گزین زاہد حسین ، جس کا 6 سالہ پوتا آگ کی لپیٹ میں آ کر ہلاک ہو گیا۔ 24 دسمبر 2024

بنگلہ دیش میں کمیونٹی پارٹنرز انٹرنیشنل کے حفظان صحت اور صفائی پراجیکٹ کے ایک سینئر رکن محمد عرفان کہتے ہیں کہ کاکسس بازار کے پناہ گزین کیمپ میں روہنگیا خاندان ایسی چھوٹی چھوٹی اور تنگ جھونپڑیوں میں رہتے ہیں جنہیں ایسی چیزوں سے بنایا گیا ہے جو تیزی سے آگ پکڑ لیتی ہیں۔ ان جھونپڑیوں میں رہنے والے پناہ گزین اکثر غیر محفوظ حالات میں گیس کے سلنڈروں پر کھانا پکاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ یہ روہنگیا خاندان نسل کشی سے بچنے کے لیے یہاں آئے ہیں اور وہ پہلے ہی سب کچھ کھو چکے ہیں۔ لیکن یہاں انہیں ایک اور المیے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آتشزدگی کے یہ واقعات اس چیز کی یاددہانی ہے کہ ہمیں انہیں روکنے کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

(وی او اے نیوز)

فورم

XS
SM
MD
LG