آسٹریلیا میں جاری ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کے سنسنی خیز مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے اور ہر میچ کے بعد صورتِ حال دلچسپ ہوتی جا رہی ہے۔
گروپ 'ٹو' میں شامل جنوبی افریقہ نے اتوار کو کھیلے جانے والے میچ میں بھارت کو شکست دے کر دو قیمتی پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد پوائںٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
جنوبی افریقہ نے گروپ 'ٹو' میں شامل پاکستان ٹیم کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ اب صورتِ حال یہ ہے کہ اس گروپ میں شامل تمام چھ ٹیمیں اپنے تین تین میچز کھیل چکی ہیں اور انہیں مزید دو دو میچز کھیلنا ہیں۔
جنوبی افریقہ پانچ پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر سرِفہرست ہے جب کہ بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں چار چار پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
زمبابوے کی ٹیم تین میں سے ایک میچ جیتنے میں کامیاب رہی اور اس کا ایک میچ بارش کی وجہ سے برابری پر ختم ہوا۔ اس طرح وہ تین پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔
پاکستان ٹیم صرف ایک میچ جیت سکی ہے اور دو پوائنٹس کے ساتھ پانچویں اور نیدرلینڈز کی ٹیم بغیر کسی پوائنٹس کے چھٹے نمبر پر ہے۔
سیمی فائنل میں کون سی دو ٹیمیں جا سکتی ہیں؟
گروپ 'ٹو' میں سے وہی دو ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی جن کے پوائنٹس سب سے زیادہ ہوں گے۔ اگر دو سے زیادہ ٹیموں کے پوائنٹس برابر رہے تو زیادہ میچز جیتنے والی ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے گی۔
اب تک کسی بھی ٹیم نے سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنائی۔ اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے والی ہاٹ فیورٹ بھارت کو بھی اپنے دیگر میچز میں لازمی کامیابی درکار ہے۔
بھارت کے اگلے دو میچز بنگلہ دیش اور زمبابوے کے خلاف ہیں۔ ایک میچ میں شکست بھارت کو سیمی فائنل کی دوڑ میں رسائی کے لیے نیٹ رن ریٹ کے چکر میں ڈال سکتی ہے اور دونوں میچز میں کامیابی براہِ راست کوالیفائی کروا سکتی ہے۔
اسی طرح جنوبی افریقہ کے بقیہ دو میچز پاکستان اور نیدرلینڈز کے خلاف ہیں۔ کسی ایک میچ میں کامیابی جنوبی افریقہ کو سیمی فائنل کے لیے مزید مضبوط کر سکتی ہے اور دونوں میچز میں شکست افریقی ٹیم کو ایونٹ سے باہر کر سکتی ہے۔
پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا کلی انحصار صرف بقیہ دو میچز میں کامیابی پر نہیں بلکہ دیگر ٹیموں کے رن ریٹ پر بھی ہو گا۔
اگر پاکستان جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے جانے والے بقیہ دونوں میچز جیت لیتا ہے اس کے باوجود گرین شرٹس کو دیگر ٹیموں کے رن ریٹ پر انحصار کرنا ہو گا۔ مثلاً اگر بھارت کے پوائنٹس کی تعداد چھ ہو جاتی ہے تو اس صورت میں دو میچز جیتنے کے باوجود پاکستان کو بھارت کے رن ریٹ کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
پاکستان اسی صورت اگلے راؤنڈ میں رسائی حاصل کر پائے گا اگر بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں اپنے ایک ایک میچز ہار جائیں اور پاکستان کا رن ریٹ دونوں ٹیموں کے مقابلے میں بہتر ہو۔