اسلام آباد ہائی کورٹ نے کوئٹہ میں وکیل کے قتل کیس میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی درخواستِ ضمانت منظور کر لی ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم کی 14 دن کی حفاظتی ضمانت کی منظوری دی ہے۔
عمران خان کی جانب سے لطیف کھوسہ بطور وکیل عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ قبل ازیں سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کس کیس میں ضمانت درکار ہے؟جس پر عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ کوئٹہ میں قتل کیس میں ضمانت درکار ہے، بعد ازاں عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔
اس سے قبل عمران خان 10 مختلف مقدمات کی سماعت کے لیے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد میں 10 مقدمات کی سماعت کے لیے عدالتی کمرہ جوڈیشل کمپلیکس کی پہلی منزل پر مختص کیا گیا ۔
عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت احتساب عدالت میں جاری ہے جب کہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج تین مقدمات کی سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ہوئی۔
توشہ خانہ کیس کا معاملہ واپس سیشن کورٹ کو ارسال
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا معاملہ واپس سیشن کورٹ کو بھیج دیا ہے۔
سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابلِ سماعت قرار دینے کی عمران خان کی درخواست مسترد کی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر عمران خان کے وکیل کے دلائل پر سات روز میں دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں فردِ جرم عائد کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس نومبر میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے نا اہل قرار دیا تھا۔
عمران خان پر الزام تھا کہ انہوں نے توشہ خانہ سے وصول کیے جانے والے تحائف کو اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت میں مقدمات
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج تین مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دو مقدمات تھانہ کھنہ اور ایک تھانہ بارہ کہو میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے تھے۔
ان مقدمات میں ضمانے کے کیس کی سماعت منگل کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کو مقدمات میں شاملِ تفتیش ہونے کا حکم دیا جب کہ ان کیی ضمانت میں آئندہ ہفتے 10 جولائی تک توسیع کر دی۔