چین نے جون کے مہینے میں ملکی اقتصادیات کے جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں اُن کے مطابق برآمدات میں کمی آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں ملکی برآمدات میں تین اعشاریہ ایک فیصد کمی آئی جب کہ ملک کی درآمدات میں بھی اعشاریہ سات فیصد کمی کو ظاہر کیا گیا ہے۔
چین دنیا کے دوسری بڑی معیشت ہے۔
ملک کے کسٹمز کے ترجمان ژینگ یویشینگ نے صحافیوں کو بتایا کہ چین کو بیرونی تجارت کے حوالے ’’سنگین چینلجوں‘‘ کا سامنا ہے۔
اُنھوں نے برآمدات میں اس کمی کی وجوہات میں چینی مصنوعات کی مانگ میں کمی، مضبوط ملکی کرنسی یوان اور پیداواری لاگت میں اضافہ بتایا ہے۔
چین کی گزشتہ سال شرح نمو سات اعشاریہ آٹھ فیصد ہے اور پچھلے 13 سالوں کے دوران اس کی سب سے کم اقتصادی ترقی تھی۔
بیجنگ نے سال 2013 میں شرح نمو کا ہدف سات اعشاریہ پانچ فیصد مقرر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں ملکی برآمدات میں تین اعشاریہ ایک فیصد کمی آئی جب کہ ملک کی درآمدات میں بھی اعشاریہ سات فیصد کمی کو ظاہر کیا گیا ہے۔
چین دنیا کے دوسری بڑی معیشت ہے۔
ملک کے کسٹمز کے ترجمان ژینگ یویشینگ نے صحافیوں کو بتایا کہ چین کو بیرونی تجارت کے حوالے ’’سنگین چینلجوں‘‘ کا سامنا ہے۔
اُنھوں نے برآمدات میں اس کمی کی وجوہات میں چینی مصنوعات کی مانگ میں کمی، مضبوط ملکی کرنسی یوان اور پیداواری لاگت میں اضافہ بتایا ہے۔
چین کی گزشتہ سال شرح نمو سات اعشاریہ آٹھ فیصد ہے اور پچھلے 13 سالوں کے دوران اس کی سب سے کم اقتصادی ترقی تھی۔
بیجنگ نے سال 2013 میں شرح نمو کا ہدف سات اعشاریہ پانچ فیصد مقرر کیا ہے۔