چین کے شہر سنگھائی میں تذبذب کا شکار مسافروں نے بدھ کو ایک بارپھر زیر زمین ریل کے ذریعے سفر شروع کردیاہے۔ ایک روز قبل اس ریلوے نظام میں پیش آنے والے حادثے میں 270 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ٹرانسپورٹ کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس حادثے کی تفصیلی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور محکمے سے باہر کے ماہرین سے بھی اس بارے میں بھی مشورہ لیا جائے گا۔ ان کے بقول اس حادثے کی وجہ بننے والے سگنل سسٹم یعنی اشاروں کا نظام اسی کمپنی کا تیار کردہ ہے جس کے آلات جولائی میں ہونے والے حادثے کا سبب بنے تھے۔ اس واقعے میں 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹرانزٹ لائن کے نظام کو مزید محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’ژنہوا‘کا کہنا ہے کہ زیر زمین ریل کے نظام میں خرابی کے باعث گزشتہ دو ماہ میں پیش آنے والا یہ تیسرا حادثہ ہے۔ 28 جولائی کو اشارے کے نظام میں خرابی کے باعث ٹرین غلط سمت چلی گئی تھی۔ پانچ روز بعد ایسا ہی ایک اور واقعہ پیش آیا۔
محکمہ صحت کے عہدیداروں کے بقول اس تازہ حادثے میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا ہے۔تاہم زیر زمین ریل کے حکام کے مطابق شنگھائی شہر کی تاریخ میں یہ’’سیاہ ترین دن‘‘ تھا۔
ان کے بقول پہلے سے کھڑی گاڑی کو پیچھے سے آنے والی ریل کی ٹکر سگنل کے نظام میں خرابی کا نتیجہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ آلات CASCO سگنل کے تیار کردہ میں ہیں جو کہ فرانس کی ٹرانسپورٹ اور توانائی کی ایک بڑی کمپنی Alstom کی ملکیت ہے۔