ہم میں سے کئی افراد کو سر درد کی شکایت رہتی ہے اور اس کیفیت میں متاثرہ افراد صرف اس سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کرتے ہیں۔ کوئی پین کلر کھا کر سکون حاصل کرتا ہے جب کہ بعض آرام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
بار بار یا روٹین میں مسلسل سر درد ہونے لگے تو یہ انسان کے کام کرنے کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔ اس لیے ہمارے لیے یہ بات جاننا بہت اہم ہے کہ آیا سر درد ہونے کی عام وجوہات ہیں کیا۔
'ہارورڈ ہیلتھ پبلشنگ' کے مطابق اس سے قطع نظر کہ آپ کو دردِ شقیقہ (مائیگرین)، پریشانی یا اضطراب سے ہونے والا سر درد یا کلسٹر سر درد (سر کے ایک حصے میں درد) ہے، آپ اس درد کی وجہ کی نشاندہی کر کے اسے کم کر سکتے ہیں۔
تو چلیں سر میں درد کی ایسی ہی عام وجوہات جانتے ہیں جس پر غور کر کے اسے کم کیا جا سکتا ہے۔
دباؤ یا اضطراب
دباؤ یا اضطراب کی کیفیت کندھوں اور گردن کے پٹھوں پر اثر انداز ہوتی ہے جو سر درد کا بھی باعث بن سکتی ہے۔
'ہارورڈ ہیلتھ پبلشنگ' میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق نیورولوجسٹ ڈاکٹر سائت اشینا کا کہنا ہے کہ "اس درد کا آغاز پٹھوں سے شروع ہوتا ہے، جب تناؤ کی وجہ سے اکثر سر میں درد محسوس ہوتا ہے تو دماغ کندھوں اور گردن میں ہونے والی تکلیف کو سر میں ہونے والے درد کی طرح محسوس کرواتا ہے۔"
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تناؤ اور دباؤ کی کیفیت دردِ شقیقہ کی بھی عام وجہ ہے۔
غذا
انسان کی صحت کا تعلق خوراک سے ہے، جو غذا آپ اپنے جسم کو دے رہے ہیں وہ آپ کی صحت اور کارکردگی میں نظر آئے گی۔
اگر کوئی خود کو بھوکا رکھے تو اس سے دردِ شقیقہ اور تناؤ کے سبب ہونے والا سر درد ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر سائت اشینا کا کہنا ہے کہ بعض غذائیں بھی دردِ شقیقہ کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان کے بقول بالخصوص پراسیسڈ کھانے زیادہ پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔
ماحول
اکثر سر کے ایک مخصوص حصے میں درد جسے 'کلسٹر ہیڈایک' بھی کہا جاتا ہے یہ ماحول کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔
ماحول میں دھواں، نمی کا تناسب، تیز خوشبو یا تیز روشنی بھی سر درد اور دردِ شقیقہ کا باعث بن سکتی ہیں۔
ہارمونز
ایسٹروجن نامی ہارمون کی مقدار میں تبدیلی کا تعلق خواتین میں ہونے والے دردِ شقیقہ سے ہے۔ جب کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو دردِ شقیقہ کی شکایت زیادہ ہوتی ہے۔
خواتین کو ماہواری کے دنوں میں ایسٹروجن کی سطح میں تبدیلی کی وجہ سے دردِ شقیقہ کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کیفین ترک کرنا
عام طور پر وہ افراد جن کی خوراک میں کیفین شامل ہے اور اگر وہ اچانک چائے یا کافی کا استعمال ترک کر دیں تو انہیں سر درد کی شکایت ہو سکتی ہے۔
'ہارورڈ ہیلتھ پبلشنگ' کے مطابق کیفین کا استعمال کرنے سے خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور کیفین ترک کرنے کی وجہ یہ شریانیں دل کی دھڑکنوں کے ساتھ کُھل جاتی ہیں جو دردِ شقیقہ کا سبب بن سکتی ہیں۔
نیند کی کمی
نیند کی کمی دردِ شقیقہ اور دباؤ کے سبب ہونے والے سر درد کا باعث بن سکتی ہے۔
ڈاکٹر سائت اشینا کا کہنا ہے کہ "ہمیں نہیں معلوم کہ ایسا کیوں ہے لیکن یہ ضرور معلوم ہے کہ نیند کا تکلیف کم کرنے سے تعلق ضرور ہے۔‘‘
ان کا کہنا ہے کہ لوگ چند گھنٹے سو کر بہتر محسوس کرتے ہیں۔
سر درد کم کرنے کی چند تجاویز
برطانیہ کی نیشل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی جانب سے سر درد کو کم کرنے کے لیے یہ تجاویز دی گئی ہیں۔
1۔ اپنی ڈائٹ میں زیادہ سے زیادہ پانی پینے کو شامل کریں۔
2۔ اگر آپ کو بخار یا زکام ہے تو زیادہ سے زیادہ سے آرام کریں۔
3۔ خود کو پُرسکون اور تناؤ سے دور رکھنے کی کوشش کریں کیوں کہ پریشانی اور اضطراب سر درد میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ 'ہارورڈ ہیلتھ پبلشنگ' کے مطابق یوگا، مراقبہ اور ریلیکسیشن تھیراپی سے بھی سر درد سے بچا جا سکتا ہے۔