پاکستانی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ کپتان شاہد آفریدی نے عالمی کپ میں بہت زیادہ بوجھ اپنے کاندھوں پر اٹھا رکھا ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ دوسرے کھلاڑی بھی اس بوجھ کو بانٹنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ورلڈ کپ کے آئندہ میچ سے قبل پالی کیلے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ”کسی بھی ٹیم کے لیے یہ اچھا شگون ہے کہ اس کا کپتان بہتر کارکردگی دکھا رہا ہے اور آفریدی اس وقت دوسرے کھلاڑیوں کے لیے مثالی قائدبنے ہوئے ہیں“۔مصباح الحق کے بقول آنے والے میچوں میں کھلاڑیوں کی کوشش ہوگی کہ وہ اچھی کارکردگی دکھا کر اپنے کپتان کی ذمہ داریاں بانٹ سکیں۔
پاکستان گروپ’اے‘ میں اب تک کھیلے جانے والے اپنے تینوں میچ جیت چکا ہے اور مجموعی طور پر شاہد آفریدی نے ان میچوں میں 14وکٹیں حاصل کرکے ورلڈ کپ میں باؤلروں میں سرفہرست ہیں۔
پاکستان اپنا چوتھا میچ نیوزی لینڈ کے ساتھ سری لنکا کے شہر پالی کیلے میں کھیلے گا ۔ سری لنکا کے ساتھ اہم میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد گیارہ رنز سے فتح حاصل کرنے کے بعد پاکستان کا شمار ان ٹیموں میں کیا جارہا ہے جو ورلڈ کپ جیت سکتی ہیں۔
صحافیوں سے گفتگو کے دوران مصباح الحق نے کہا کہ قومی ٹیم ورلڈ کپ میچوں کے دوران پاور پلے کا بھرپور فائدہ نہیں اٹھا سکی ہے اور منگل کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والے میچ میں وہ اس بارے میں بہتری کی خواہش رکھتے ہیں۔ان کے بقول کھلاڑیوں کو پاور پلے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔”کیونکہ جو بھی اس دوران اچھا کھیلتا ہے وہ ورلڈ کپ کے میچوں میں بڑی فتح حاصل کرتا ہے“۔
گروپ ’اے‘ کے اپنے تینوں میچوں میں فتح حاصل کرنے کے باوجود پاکستانی ٹیم صرف کینیا کے خلاف پاور پلے کا بھرپور فائدہ اٹھا سکی تھی جس میں اس نے پانچ اوورزمیں 71رنز بنائے تھے۔
مصباح الحق حالیہ دنوں میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کررہے ہیں اور اب تک کے میچوں میں سے دو میں انھوں نے نصف سینچریاں اسکور کی ہیں اور منگل کو ہونے والے میچ میں وہ نیوزی لینڈ کا ہدف اول ہوسکتے ہیں۔
اس بارے میں مصباح نے مسکراتے ہوئے کہا ”وہ مجھے ٹارگٹ نہیں کرسکتے کیونکہ مجھ سے پہلے تین یا چار کھلاڑی اور ہیں اور اگر انھوں نے سینچریاں اسکور کرلیں تو پھر کیا ہوگا“۔
دریں اثناء نیوزی لینڈ کے کپتان ڈینئیل وٹوری نے اپنے کھلاڑیوں کو متنبہ کیا ہے کہ عالمی کپ میں کھیلنے والی موجودہ پاکستانی ٹیم اس ٹیم سے بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے جس نے حال ہی میں دورہ نیوزی لینڈ کے دوران ٹیسٹ سیریز جیتی تھی۔