لاہور: پاکستان اور بھارت کے وفود کے درمیان کرتار پور راہداری منصوبے پر آج (بدھ) مذاکرات ہوں گے۔ جس کے لیے پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں وفد اٹاری روانہ ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں وفد واہگہ بارڈر پہنچا جہاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرامید ہیں کہ بھارتی حکام سے آج ہونے والی ملاقات میں کرتار پور راہداری کھولنے سے متعلق معاملات طے پاجائیں گے۔
جموں و کشمیر سے متعلق بھارت کے حالیہ اقدامات کے بعد پاکستان نے بھارت سے تجارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔ تاہم کرتار پور راہداری منصوبے مذاکراتی عمل جاری ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور راہداری پر اب تک حکام کے درمیان تین اجلاس جبکہ زیرو پوائنٹ پر تکنیکی ماہرین کے درمیان چار ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔
گزشتہ ماہ 30 اگست کو تکنیکی ماہرین کے مذکرات میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف امور پر اہم پیشرفت ہوئی تھی۔
بھارتی حکام سے مذاکرات کے لیے اٹاری روانگی سے قبل ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی خدشات نہیں ہیں، مثبت سوچ لے کر جا رہے ہیں۔
اُن کے بقول کرتار پور راہداری کھلنے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی اور وزیرِ اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق کرتار پور راہداری کھول رہے ہیں۔
ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق کرتار پور راہداری پر 95 فی صد کام مکمل ہو چکا ہے اور امید ہے کہ نومبر میں گورو نانک دیو جی کے 550ویں جنم دن پر راہداری کھول دیں گے۔