پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں شوہر نے بیوی کے سر پر لوہے کی چیز سے وار کر کے اسے بے دردی سے قتل کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم سینئر صحافی ایاز امیر کا بیٹا ہے۔
شہزاد ٹاؤن پولیس کے مطابق چک شہزاد میں شاہ نواز نامی ملزم نے اپنی اہلیہ کو جمعے کی صبح گھر میں قتل کیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنی اہلیہ کے سر پر جم میں استعمال ہونے والے ڈمبل مارا جس سے وہ دم توڑ گئیں۔
صحافی ایاز امیر نے واقعے پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدا کرے ایسا صدمہ کسی کو نہ اُٹھانا پڑے۔
ایاز امیر سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کا بیٹا نشے میں تھا؟ اس پر اُن کا کہنا تھا کہ وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، یہ قانونی معاملہ ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ایاز امیر کے صاحب زادے شاہ نواز چک شہزاد فارم ہاؤس میں اپنی والدہ کے ساتھ مقیم تھے۔ اُن کی تین ماہ قبل سارہ نامی خاتون سے شادی ہوئی تھی جو بدھ کو ہی متحدہ عرب امارات سے پاکستان پہنچی تھیں۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ملزم کی اپنی بیوی سے کسی معاملے پر تکرار ہوئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرنے کے لیے فرانزک ٹیمیں پہنچ چکی ہیں جب کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے پمز اسپتال منتقل کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ایس ڈی پی او شہزاد ٹاؤن حاکم خان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم شاہ نواز امیر نے فارم ہاؤس نمبر 46 میں اپنی 37 سالہ بیوی سارہ کو بہیمانہ طریقے سے قتل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ واردات کے فوری بعد ملزم کو گرفتار کرلیا گیا جو اس فارم ہاؤس میں ہی موجود تھا۔
قتل کے محرکات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ابھی ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔
حاکم خان نے اس بات کی تصدیق کی کہ مقتولہ سارہ کینیڈین نژاد تھیں اور متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم شاہ نواز اور سارہ کئی سال پہلے کلاس فیلو تھے اور اکٹھے پڑھتے تھے ۔ کچھ ماہ قبل ان کا سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ ہوا جس کے بعد تین ماہ قبل سارہ پاکستان آئیں جہاں ان کی شاہ نواز امیر کے ساتھ شادی ہوئی۔ شادی کے کچھ دن بعد وہ واپس دبئی چلی گئی تھیں اور ایک روز قبل ہی پاکستان پہنچی تھیں۔
ملزم کی مقتولہ کے ساتھ لڑائی ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ابھی اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا کیوں کہ تفتیش کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ مقتولہ سارہ سے شاہ نواز نے تیسری شادی کی تھی اور اس سے قبل وہ دو خواتین سے شادی کرنے کے بعد انہیں طلاق دے چکا ہے۔