جاپان میں جہاں شرح پیدائش میں کمی کی وجہ سے معمر افراد کی تعداد میں اضافہ اور بچوں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے, اب لو گ اپنی محبتیں اپنے پالتو جانوروں پر نچھاور کررہے ہیں.
جاپانی پالتو جانوروں کی خوراک، رہائش اور تفریح پر پیسہ خرچ کرنے کے علاوہ ا ن کے لئے ایسی تقریبات کا اہتمام بھی کرتے ہیں جو روائتی طور پر بچوں کے لئے مخصوص تھیں۔ ایسی ہی ایک روائتی تقریب ان دنوں ٹوکیو میں منعقد کی جارہی ہے۔
ان تقریبات کی تفصیلات سے پہلے اس روایت کے بارے میں بتادیں جو جاپان میں بچوں کے لئے مخصوص ہے اور جس کا اطلاق اب کتے اور بلیوں پر کیا جارہا ہے ۔
دعائیہ تقریب کی روایت یہ ہے کہ ہر سال نومبر کے مہینے کے وسط میں والدین اپنے تین، پانچ ،یا سات سال کی عمر کے بچوں کو عبادت گاہو ں میں جنہیں جاپانی زبان میں شنتو کہا جاتا ہے ، لے کر جاتے ہیں ۔ انہیں جاپان کے مخصوص روائتی لباس کیمونو میں ملبوس کیا جاتا ہے اور پھر مذہبی رہنما ان کی صحت اور مستقبل کی خوشیوں کے لئے دعا کرتا ہے ۔
اب بچوں کی کمی کی وجہ سے بیشتر لوگ اس روایت پر عمل نہیں کر پاتے ۔ لیکن کیوں کہ وہ اپنے پالتو جانوروں سے بھی اپنے بچوں جیسا ہی پیار کرتے ہیں اور ان کی صحت اور خوشیوں کےلیے ویسی ہی دعائیں کرتے ہیں جیسی کہ وہ اپنے تین پانچ یا سات سال کی عمر کے بچوں کے لیے کرتے،اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ وہ ان کے لیے عبادت گاہوں میں جا کر ویسی ہی تقریبات کا انعقاد کریں ۔
اس روایت پر عمل کرنا اس لیے مشکل ہے کہ جاپان میں ایسی بہت کم عبادت گاہیں ہیں جہاں پالتو جانوروں کو لے جانے کی اجازت ہے ۔ اس لیے بہت سے لوگ اپنے پالتو جانوروں کے زریعے اس روایت پر عمل کرنے کی اپنی خواہش پوری نہیں کر پاتے ۔ تاہم ٹوکیو کی ایک شنتو عبادت گاہ میں اس روایت اور اس خواہش کی تکمیل کا بندو بست کیا جارہا ہے۔
ٹوکیو کے جنوب مشرق میں چھٹی صدی کی ’زاما شرائن‘ نامی ایک عبادت گاہ ہے جہاں 2012 میں ایک حصے کو پالتو جانوروں کے لئے خصوصی دعا کی تقریبات کے انعقاد کے لئے مختص کیا گیا تھا۔
اس کے بعد سے اس روایت پر جسے "شیچی ۔گو ۔سان" کہا جاتا ہے عمل کے لئے لوگ اپنے کتوں او ر بلیوں کو لاتے ہیں ۔ انہیں جاپان کے مخصوص روائتی لباس پہنا ئے جاتے ہیں اور ان کی صحت اور خوشیو ں کے لیےاس تقریب کا اہتمام ہوتا ہے ۔
اس مقام کا نام Inuneko Jinja( اینو ایکو جنجا )ہے ۔ اینو جاپانی زبان میں کتے ، نیکو بلی اور جنجا عبادت گاہ کو کہتے ہیں۔
منگل کے روز بہت سے لوگوں نے اس عبادت گاہ میں اپنے کتو ں اور بلیوں کو جاپان کے روائتی کیمونو پہنا کر ایک شنتو پادری سے ان کے لیے دعا کروائی اور تصاویر بنائیں۔
اان میں نٹسوکی اوکی شامل تھے جو ہیروشیما کے مغربی شہر سے اپنے دو پالتو کتوں کو جہاز کے ذریعے ٹوکیو لائے تھے تاکہ ان کے لیے خصوصی دعا کروا سکیں ۔
انہوں نےبتایا کہ جاپان میں ایسی عبادت گاہیں زیادہ نہیں ہیں جہاں پالتو جانوروں کو اندر لےجانے کی اجازت ہو اس لیے ان کا خیال ہے کہ طویل سفر سے بچنے کے لیےایسی مزید عبادت گاہیں ہونی چاہیں۔
زاما عبادت گاہ کے ، یوشی نوری ہراگا نے کہااکہ ہر سال جاپان میں بچوں کی تعداد کم ہورہی ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے اپنی محبتوں کا محور اپنے پالتو جانوروں کو بنا لیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس عبادت گاہ میں لوگوں کو یہ موقع فراہم کیا جاتا ہے کہ جب ان کے پالتوکتے اور بلیاں تین ، پانچ اور سات سال کی عمر کو پہنچیں تو وہ خدا کا شکر ادا کریں ۔ 33 سالہ یوشی نوری ہراگا ن کا اندازہ ہے کہ اس سال دعا کے لیے عبادت گاہ میں لگ بھگ 120 پالتو جانوروں کو لایا جائے گا ۔
ایک خاتون ماسایو ٹشیرواپنے دو کتوں کو جو ٹیرئیر اور پومیرینیننسل کو،دعا کے لیے لائی تھیں۔
تریپن سالہ خاتون کا کہنا تھا کہ یہ میرے لیے بہت اہم ہیں مجھے اپنے بچوں کی طرح پیارے ہیں ۔ میں یہاں یہ دعا کرنے آئی ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ ایک محفوظ اور صحت مند زندگی گزاریں۔
جاپان میں شرح پیدائش 2022 میں مسلسل ساتویں سال ریکارڈ سطح پر کم ہوئی جب کہ اموات کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔
فورم