کیا آپ کبھی ایسا کیلا خریدنا چاہیں گے، جس کی قیمت کروڑوں روپے ہو؟ یقیناً آپ کا جواب ہوگا کہ ہرگز نہیں۔ لیکن امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی میں ایک کیلا فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے جس کی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار ڈالرز مقرر کی گئی ہے جو پاکستانی روپے میں لگ بھگ ایک کروڑ 85 لاکھ روپے بنتے ہیں۔
اس مہنگے ترین کیلے کو صرف ایک ٹیپ کے ذریعے دیوار پر چپکایا گیا ہے اور میامی میں جاری ایک آرٹ فیئر میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
کیلے کو فن پارے کے طور پر پیش کرنے کا انوکھا خیال اٹلی کے ایک معروف فن کار ماؤریزیو کیٹیلن کے دماغ میں آیا تھا جسے انہوں نے عملی جامہ پہناتے ہوئے اسے مہنگے داموں فروخت کے لیے پیش کر دیا ہے۔
کیٹیلن کی وجہ شہرت ان کے منفرد فن پارے ہیں جو عام روایتوں سے ہٹ کر ہوتے ہیں۔
اپنے ایک فن پارے کی وجہ سے کیٹیلن رواں سال خبروں کی زینت بنے تھے جب ان کا بنایا گیا ایک خالص سونے سے بنا کموڈ برطانیہ سے چوری ہو گیا تھا۔
سونے کا یہ کموڈ برطانیہ کے بلینہم پیلس میں جاری ایک فن پاروں کی نمائش میں رکھا گیا تھا جہاں سے اسے چرا لیا گیا۔ اس کموڈ کی قیمت لاکھوں امریکی ڈالرز تھی اور چوری کرنے والوں کا اب تک سراغ نہیں مل سکا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میامی میں کیلے کے اس آرٹ کے تین ایڈیشن فروخت کے لیے پیش کیے گئے تھے اور آرٹ مارکیٹ کی ایک ویب سائٹ 'آرٹ نیٹ' نے کہا ہے کہ ایسے ہی دو فن پارے ایک لاکھ 20 ہزار ڈالرز فی کیلے کے عوض فروخت ہو چکے ہیں۔ جس کے بعد آرٹ گیلری کے بانی نے آخری کیلے کی قیمت بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ ڈالرز مقرر کر دی ہے۔
گیلری کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ ماؤریزیو کیٹیلن کا 15 سال بعد پہلا فن پارہ ہے جو انہوں نے فروخت کے لیے پیش کیا ہے۔
اس آرٹ کو کامیڈین کا نام دیا گیا ہے۔ گیلری کے بانی ایمانوئیل پیروٹن نے امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیلے عالمی تجارت کا نشان ہیں۔ یہ ذومعنویت کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور مزاح کا بھی ذریعہ ہیں۔
پیروٹن گیلری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ماؤریزیو اس سے قبل کیلے کا ایک مجسمہ بنانے کا سوچ رہے تھے۔ انہوں نے کانسی سے کیلے کے کئی ماڈلز بھی بنائے۔ لیکن پھر انہیں خیال آیا کہ اصلی کیلا استعمال کیا جائے۔
بیان کے مطابق ماؤریزیو کیٹیلن جب بھی کہیں سفر کرتے ہیں تو وہ کیلا خریدتے ہیں اور اسے اپنے کمرے میں لٹکا دیتے ہیں۔ ایسا کرنے سے انہیں خیال آتے ہیں۔
کیلے سے بنا یہ آرٹ مہنگے داموں فروخت کے لیے تو پیش کر دیا گیا ہے۔ لیکن خریدار اس بات کا خیال رکھیں کہ گیلری انتظامیہ آپ کو اس سے متعلق کوئی ہدایات نہیں دے گی کہ جب کیلا سڑنا شروع ہو جائے تو آپ کیا کریں گے۔