عالمی ادارہٴصحت کا کہنا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا کی وباٴ کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 7000 سے بڑھ گئی ہے۔
نئے اعداد و شمار جمعے کے روز شائع کئے گئے، جِن میں بتایا گیا ہے کہ لائبیریا، سیئرا لیون اور گِنی میں ہونے والی اموات بڑھ کر 7373 ہوگئی ہیں، جو کہ بدھ کو ادارے کے پچھلے اعداد سے تقریباً 450 زیادہ ہیں۔
اِن تین ملکوں میں اس بیماری میں مبتلا افراد کی کُل تعداد 19031 ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل، بان کی مون اس وقت مغربی افریقی ملکوں کے دورے پر ہیں، جو ایبولا سے متاثر ہیں۔
ہفتے کو گِنی میں، اُنھوں نے صدر اَلفا کونڈے اور وائرس زدہ افراد کی دیکھ بھال کرنے والے کچھ ہیلتھ ورکرز سے ملاقات کی۔
مسٹر بان نے توجہ دلائی کہ گِنی کے کچھ حصوں میں ایبولا کا پھیلاؤ کم ہوتا جارہا ہے۔
تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ لائبیریا اور سیئرا لیون کی سرحد کے ساتھ ساتھ گِنی کے جنگل کے علاقے میں ایبولا کے بڑھے ہوئے کیسز پر وہ پریشان ہیں۔
اِس کے بعد، اقوام متحدہ کے سربراہ مالی کے دارالحکومت، بَماکو جائیں گے، جو اُن کے دورے کا آخری قیام ہوگا۔
دریں اثنا، لائبیریا میں، سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہوگیا ہے، جنھیں، ایبولا کے باعث، دو مرتبہ مؤخر کیا گیا تھا۔
ناقدین نے سوال اٹھایا تھا، آیا ایسی صورت حال میں ووٹ ڈالنا محفوظ ہوگا۔
جمعے کے دِن، مونروویا میں قیام کے دوران، مسٹر بان نے دارلحکومت کے مکینوں پر زور دیا کہ وہ پولنگ میں حصہ لیں، اور ساتھ ہی، انفیکشن سے بچنے کے لیے صحت عامہ سے متعلق ہدایات پر عمل پیرا ہوں۔