رسائی کے لنکس

مصر: نئے آئین کے نفاذ کے بعد سینیٹ کا اجلاس


مصری پارلیمان کے ایوانِ بالا، 'شوریٰ کونسل' کے افتتاحی اجلاس کا منظر
مصری پارلیمان کے ایوانِ بالا، 'شوریٰ کونسل' کے افتتاحی اجلاس کا منظر

مصر کے صدر محمد مرسی نے ملک کے نئے آئین کے نفاذ کے حکم نامے پر دستخط کردیے ہیں جس کے فوری بعد مصری پارلیمان کے نئے ایوانِ بالا کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا ہے۔

مصر کے صدر محمد مرسی نے ملک کے نئے آئین کے نفاذ کے حکم نامے پر دستخط کردیے ہیں جس کے فوری بعد مصری پارلیمان کے نئے ایوانِ بالا کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا ہے۔

'شوریٰ کونسل' کے بدھ کو ہونے والے اجلاس میں ایوان کے ان 90 نئے ارکان نے اپنی ذمہ داریوں کا حلف اٹھایا جنہیں گزشتہ ہفتے صدر مرسی نے نامزد کیا تھا۔

نئے آئین کے تحت 'شوریٰ کونسل' آئندہ دو ماہ کے اندر پارلیمان کے ایوانِ زیریں کے انتخابات کرانے کی پابند ہے جب کہ اس عرصے کے دوران میں اسے ضروری قانون سازی کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔

قبل ازیں صدر مرسی نے منگل کی شب نئے آئین کے مسودے پر دستخط کردیے تھے جس کے بعد وہ نافذ العمل ہوگیا تھا۔

اس سے قبل منگل کی شام مصری الیکشن کمیشن نے رواں ماہ ہونے والے ریفرنڈم کے حتمی نتائج کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق 64 فی صد رائے دہندگان نے نئے آئین کی منظوری کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

تاہم مصر میں حزبِ اختلاف کی لبرل اور سیکولر جماعتوں نے نئے آئین کی منظوری اور نفاذ کے باوجود اس کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

مصری حزبِ اختلاف کا موقف ہے کہ کہ نئے آئین کے ذریعے شہری آزادیوں کو سلب کیا جاسکتا ہے کیوں کہ اس میں اسلامی اصولوں اور قوانین کو بالادست قرار دیا گیا ہے جب کہ خواتین کے حقوق سے متعلق خاموشی اختیار کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ نیا آئین تیار کرنے والی 100 رکنی اسمبلی میں 'اخوان المسلمون' اور اس کے اتحادی اسلام پسندوں کی اکثریت تھی جنہوں نے قبطی عیسائی نمائندوں اور لبرل اراکین کے واک آئوٹ کے بعد گزشتہ ماہ آئین کے مسودے کی منظوری دی تھی۔
XS
SM
MD
LG