ملک بھر کی طرح جمعرات کو کراچی میں بھی ’جشن عید میلاد النبی‘ مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ شہر بھر کے تمام چھوٹے بڑے علاقوں سے جلوس نکالے گئے جبکہ ایک مرکزی جلوس میمن مسجد بولٹن مارکیٹ سے نشتر روڈ تک نکالا گیا۔
تمام جلوسوں میں عوام کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس دن کو پیغمبر اسلام (حضرت محمد ﷺ) کی پیدائش سے منسوب کیا جاتا ہے اور اسی خوشی میں اس دن مختلف محافل، جلسے جلوس اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے، جبکہ کئی دن پہلے سے تمام اہم سرکاری، نیم سرکاری اور نجی عمارتوں، مارکیٹوں اور بازاروں کو انتہائی خوبصورتی سے برقی قمقموں اور پرچموں سے سجا دیا جاتا ہے۔
جمعرات کو بھی شہر بھر سے سینکڑوں جلوس برآمد ہوئے جس میں شرکاء نے بڑی تعداد میں حصہ لیا۔ جلسے جلوسوں کے علاوہ شہر کا کوئی علاقہ یا گلی محلہ ایسا نہیں تھا جہاں اس دن کی مناسبت سے کھانے، شربت، میٹھائیاں اور دیگر اشیائے خورد و نوش مفت تقسیم نہ کی گئی ہوں۔
بیشتر لوگوں نے آج کے لئے نئے کپڑے بنوائے اور زیب تن کئے۔ بچے اور خواتین بھی اس میں برابر کی شریک تھیں۔ اس بار غالباً پہلی مرتبہ سرکاری طور پر دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔
کراچی میں متعدد جگہوں پر سیرت اجلاسوں کا بھی انعقاد کیا گیا جبکہ جلوسوں میں علماء اور مشائخ کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی جن میں علامہ شاہ تراب الحق قادری، حاجی حنیف طیب، علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی، مولانا ابرار رحمانی، صوفی حسین لاکھانی، مولانا خلیل الرحمٰن چشتی شامل تھے۔