پاکستان بھر میں منگل کو عید میلاد البنی ﷺ منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ تیاریاں جاری ہیں۔ پچھلے تقریباً دو ہفتوں سے اسے جشن کے طور منانے کے لئے گہما گہمی شروع ہوئی تھی جو پیر کی شام اپنے عروج کو پہنچی۔
ملک کے دیگر شہروں کی طرح کراچی میں بھی اس وقت عید میلاد النبی ﷺ کے لئے لوگوں کا جوش و خروش دیدنی ہے۔ ایم اے جناح روڈ، گرومندر، نیوکراچی، میمن مسجد بولٹن مارکیٹ، برنس روڈ، ٹاور، لیاری، کھارادر، گولیمار، گلبہار، گلبائی، لیاقت آباد، ملیر، نارتھ کراچی اور سائٹ ایریا و پرانا گولیمار سمیت شہر کے 80٪ علاقوں میں جشن کا سماں ہے۔
شہر کی گنجان آباد گلیاں سبز پرچموں سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ مساجد اور عمارتیں رنگ برنگی قُمقموں سے سجی ہوئی ہیں۔ گوکہ ملک میں بجلی کا شدید بحران ہے لیکن اس کے باوجود پورا شہر جگ مگا رہا ہے۔
نمائش چورنگی، گولیمار اور اولڈ سٹی ایریا سمیت بیشتر علاقوں میں جگہ جگہ لوگوں نے مسجد نبوی ﷺ اور خانہ کعبہ کے ماڈلز بناکر نمائش کے لئے گھروں کے باہر اور مین شاہراوں کے کنارے رکھ دیئے ہیں جنہیں دیکھنے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے نے اتوار اور پیر کی شام شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور عید میلاد النبی ﷺ کے حوالے سے لوگوں کے خیالات جاننے کی کوشش کی۔ عثمانیہ کالونی گولیمار کے ایک نوجوان رہائشی اکرم نے بتایا کہ اس نے اپنے علاقے میں واقع رضویہ امام بارگاہ کے قریب خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ کا ایسا ماڈل بھی دیکھا ہے جس کی تہہ میں چاندی استعمال کی گئی ہے۔
شہر میں دو، تین روز قبل سے ہی ٹرک اور سوزوکی پر بڑے بڑے لاؤڈ اسپیکرز لگا کر جگہ جگہ انہیں لے جایا جارہا تھا۔لاؤڈ اسپیکرز سے تیز آواز میں نعتیں سنائی جارہی تھیں۔ یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ ایسے ہی ایک ٹرک پر بیٹھے نوجوان علی سلیم نے نمائندے کوبتایا کہ وہ ہر سال بہت اہتمام سے جشن عید میلاد النبی مناتے ہیں۔ حتیٰ کہ کئی دن کام سے بھی چھٹی لے لیتے ہیں۔ وہ جیولری کے کاریگر ہیں۔
ایک سوال پر سلیم کا کہنا تھا کہ یہ موقع سال میں ایک ہی بار آتا ہے، پھر کیوں نہ جشن منایا جائے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ ذاتی جیب سے جشن پر ایک ماہ میں اپنی تنخواہ سے بھی 200٪ زیادہ رقم اس جشن پر خرچ کرتے ہیں۔ عیدمیلاد النبی ﷺ کے جلوس میں بچوں کو انواع واقسام کی کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کی جاتی ہیں اور بقول سلیم اس کام پر وہ ایک خطیر رقم خرچ کرتے ہیں۔ ان کا نظریہ یہ ہے کہ ایسا کرنا باعث ثواب ہے۔
نیو کراچی کے رہائشی سید محمد شاہد نے وی او اے کو بتایا کہ اس دن کی مناسبت سے وہ اپنے پورے اہل ِخانہ کے نئے کپڑے سلواتے ہیں، رشتے داروں میں مٹھائی اور خاص طور سے کیک تقسیم کرتے ہیں۔ بچوں میں عیدی کے طور پر کچھ رقم بھی صرف کرتے ہیں۔
سیکورٹی ہائی الرٹ
کراچی کے موجودہ حالات کے پیش ِنظر پولیس اور سیکورٹی اداروں نے خصوصی سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے۔ پلان کے تحت سب سے زیادہ سیکورٹی انتظامات ایم اے جناح روڈ سے ہوکر نشتر پارک تک جانے والے جلوس کے لئے کئے گئے ہیں۔ تمام اطرافی گلیاں اور بغلی سڑکیں رکاوٹیں کھڑی کرکے پیر کی سہ پہر سے ہی سیل کر دی گئی ہیں۔
ڈبل سواری پر پابندی
فول پروف سیکورٹی کی غرض سے ملک کے مختلف شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ان شہروں میں خاص طور سے کراچی کے علاوہ راولپنڈی، پشاور اور لاہور وغیرہ شامل ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں تو منگل کے روز موٹر سائیکل چلانے پر ہی پابندی ہوگی۔
موبائل فون سروس بند رہنے کے امکانات
منگل کو مختلف شہروں میں موبائل فون سروس بند کئے جانے کے بھی امکانات ہیں۔ صوبائی حکومتیں اس حوالے سے پہلے ہی وفاقی حکومت کو درخواست ارسال کرچکی ہیں۔ اس حوالے سے سب سے پہلے بلوچستان حکومت نے وفاق سے درخواست کی تھی۔
ملک کے دیگر شہروں کی طرح کراچی میں بھی اس وقت عید میلاد النبی ﷺ کے لئے لوگوں کا جوش و خروش دیدنی ہے۔ ایم اے جناح روڈ، گرومندر، نیوکراچی، میمن مسجد بولٹن مارکیٹ، برنس روڈ، ٹاور، لیاری، کھارادر، گولیمار، گلبہار، گلبائی، لیاقت آباد، ملیر، نارتھ کراچی اور سائٹ ایریا و پرانا گولیمار سمیت شہر کے 80٪ علاقوں میں جشن کا سماں ہے۔
شہر کی گنجان آباد گلیاں سبز پرچموں سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ مساجد اور عمارتیں رنگ برنگی قُمقموں سے سجی ہوئی ہیں۔ گوکہ ملک میں بجلی کا شدید بحران ہے لیکن اس کے باوجود پورا شہر جگ مگا رہا ہے۔
نمائش چورنگی، گولیمار اور اولڈ سٹی ایریا سمیت بیشتر علاقوں میں جگہ جگہ لوگوں نے مسجد نبوی ﷺ اور خانہ کعبہ کے ماڈلز بناکر نمائش کے لئے گھروں کے باہر اور مین شاہراوں کے کنارے رکھ دیئے ہیں جنہیں دیکھنے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے نے اتوار اور پیر کی شام شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور عید میلاد النبی ﷺ کے حوالے سے لوگوں کے خیالات جاننے کی کوشش کی۔ عثمانیہ کالونی گولیمار کے ایک نوجوان رہائشی اکرم نے بتایا کہ اس نے اپنے علاقے میں واقع رضویہ امام بارگاہ کے قریب خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ کا ایسا ماڈل بھی دیکھا ہے جس کی تہہ میں چاندی استعمال کی گئی ہے۔
شہر میں دو، تین روز قبل سے ہی ٹرک اور سوزوکی پر بڑے بڑے لاؤڈ اسپیکرز لگا کر جگہ جگہ انہیں لے جایا جارہا تھا۔لاؤڈ اسپیکرز سے تیز آواز میں نعتیں سنائی جارہی تھیں۔ یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ ایسے ہی ایک ٹرک پر بیٹھے نوجوان علی سلیم نے نمائندے کوبتایا کہ وہ ہر سال بہت اہتمام سے جشن عید میلاد النبی مناتے ہیں۔ حتیٰ کہ کئی دن کام سے بھی چھٹی لے لیتے ہیں۔ وہ جیولری کے کاریگر ہیں۔
ایک سوال پر سلیم کا کہنا تھا کہ یہ موقع سال میں ایک ہی بار آتا ہے، پھر کیوں نہ جشن منایا جائے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ ذاتی جیب سے جشن پر ایک ماہ میں اپنی تنخواہ سے بھی 200٪ زیادہ رقم اس جشن پر خرچ کرتے ہیں۔ عیدمیلاد النبی ﷺ کے جلوس میں بچوں کو انواع واقسام کی کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کی جاتی ہیں اور بقول سلیم اس کام پر وہ ایک خطیر رقم خرچ کرتے ہیں۔ ان کا نظریہ یہ ہے کہ ایسا کرنا باعث ثواب ہے۔
نیو کراچی کے رہائشی سید محمد شاہد نے وی او اے کو بتایا کہ اس دن کی مناسبت سے وہ اپنے پورے اہل ِخانہ کے نئے کپڑے سلواتے ہیں، رشتے داروں میں مٹھائی اور خاص طور سے کیک تقسیم کرتے ہیں۔ بچوں میں عیدی کے طور پر کچھ رقم بھی صرف کرتے ہیں۔
سیکورٹی ہائی الرٹ
کراچی کے موجودہ حالات کے پیش ِنظر پولیس اور سیکورٹی اداروں نے خصوصی سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے۔ پلان کے تحت سب سے زیادہ سیکورٹی انتظامات ایم اے جناح روڈ سے ہوکر نشتر پارک تک جانے والے جلوس کے لئے کئے گئے ہیں۔ تمام اطرافی گلیاں اور بغلی سڑکیں رکاوٹیں کھڑی کرکے پیر کی سہ پہر سے ہی سیل کر دی گئی ہیں۔
ڈبل سواری پر پابندی
فول پروف سیکورٹی کی غرض سے ملک کے مختلف شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ان شہروں میں خاص طور سے کراچی کے علاوہ راولپنڈی، پشاور اور لاہور وغیرہ شامل ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں تو منگل کے روز موٹر سائیکل چلانے پر ہی پابندی ہوگی۔
موبائل فون سروس بند رہنے کے امکانات
منگل کو مختلف شہروں میں موبائل فون سروس بند کئے جانے کے بھی امکانات ہیں۔ صوبائی حکومتیں اس حوالے سے پہلے ہی وفاقی حکومت کو درخواست ارسال کرچکی ہیں۔ اس حوالے سے سب سے پہلے بلوچستان حکومت نے وفاق سے درخواست کی تھی۔