آج کے جدید دور میں لوگوں کا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور میسجنگ سروسز پر انحصار اس قدر بڑھ گیا ہے کہ ان کی وقتی معطلی صارفین کے لیے پریشانی کا باعث بنتی ہے۔
ان سوشل میڈیا کمپنیوں پر اعتماد اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ان سروسز کی فراہمی میں آنے والی فنی خرابی، صارفین کو اس قدر شش و پنج میں مبتلا کر دیتی ہے کہ وہ سروسز کی وقتی معطلی پر اپنے انٹرنیٹ اور موبائل فون کو بار بار ری اسٹارٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں تاکہ معطل سروسز بحال کی جا سکیں۔
ایسی ہی صورت حال کا سامنا سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'فیس بک' کی ملکیت انسٹا گرام اور واٹس ایپ کے ساتھ ساتھ فیس بک میسنجر استعمال کرنے والوں کو جمعے کی شب کرنا پڑا جب فنی خرابی کے باعث یہ سروسز لگ بھگ آدھے گھنٹے کے لیے بند ہو گئیں۔
فیس بک کے مطابق جمعے کو اس کی سروسز چند وجوہات کے باعث متاثر ہوئیں جس کی وجہ سے فوٹو شیئرنگ ایپ 'انسٹا گرام' کے صارفین متاثر ہوئے۔
فیس بک کا اپنی ابتدائی پوسٹ میں کہنا تھا کہ سروسز کی بحالی پر متعدد ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور وہ اس سے متعلق پیش رفت پر صارفین آگاہ کریں گے۔
تاہم لگ بھگ ایک گھنٹے بعد کی گئی ٹوئٹ میں فیس بک کا کہنا تھا کہ سروسز بحال کر دی گئی ہے اور اگر صارفین کو ابھی بھی سروسز کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے تو وہ کمپنی کو آگاہ کریں۔
واٹس ایپ نے سروس کی بحالی پر کی جانے والی ٹوئٹ میں صارفین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ طویل 45 منٹ تھے۔ تاہم وہ واپس آ گئے ہیں۔
اس سے قبل ہزاروں صارفین کی طرف سے ٹوئٹر پر سروسز کی معطلی سے متعلق شکایات کی گئیں اور ان سے متعلق ہیش ٹیگز ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل رہے۔
سروسز کی معطلی سے متعلق رپورٹ کرنے والی ویب سائٹ 'ڈاؤن ڈیٹیکٹر ڈوٹ کام' کے مطابق انسٹا گرام کی سروسز سے متعلق لگ بھگ 10 لاکھ صارفین نے شکایت کی۔ جب کہ لگ بھگ 20 ہزار صارفین نے واٹس ایپ میں مشکلات سے متعلق سوشل میڈیا پر پوسٹس کیں۔
خیال رہے کہ یہ تینوں ایپس امریکی سوشل میڈیا کمپنی فیس بک کی ملکیت ہیں۔ جس کے دنیا بھر میں لگ بھگ تین ارب صارفین ہیں۔
سوشل میڈیا پر کئی افراد نے سروسز معطلی پر تجویز دی کہ ایپلی کیشن یا موبائل فون کو ری اسٹارٹ کیا جائے تو سروسز بحال ہو جائیں گی۔ البتہ کمپنی کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ سروسز کی عارضی معطلی کے باعث صارفین کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔