امریکی ڈیموکرٹیک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی ہفتے کے روز ایف بی آئی کے اہل کاروں سے ملاقات ہوئی، جس میں وزیر خارجہ کے عہدے کے دوران اُن کی جانب سے اِی میل کے نجی سرور کے استعمال کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ یہ بات صدارتی انتخابی مہم کے ترجمان نے بتائی ہے۔
یہ انٹرویو تقریباًساڑھے تین گھنٹے تک واشنگٹن میں ’ایف بی آئی‘ کے صدر دفتر میں جاری رہا۔
انتخابی مہم کے ترجمان، نِک میرل نے ایک اِی میل میں ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ’’سیکریٹری کلنٹن نے اِی میل کے انتظام کے بارے میں آج صبح رضاکارانہ طور پر انٹرویو دیا، جس کا تعلق اُس دور سے تھا جب وہ وزیر خارجہ تھیں۔ اُنھیں خوشی ہے کہ اُنھیں محکمہ انصاف کی مدد کا موقع ملا، تاکہ یہ معاملہ اپنے انجام کو پہنچے‘‘۔
میرل نے لکھا ہے کہ ’’تفتیشی عمل کی حرمت کے پیش نظر، وہ اپنے انٹرویو کے بارے میں مزید بیان نہیں دیں گی‘‘۔
اس ملاقات سے قبل، امریکی اٹارنی جنرل لوریتا لِنچ نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ کلنٹن کے نجی اِی میل سرور کے استعمال کے بارے میں محکمہ انصاف کے پیشہ ور ملازمین اور ایجنٹوں کی سفارشات کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
توقع کی جا رہی ہے کہ ایف بی آئی کے حکام بہت جلد اپنی تفتیش مکمل کرلیں گے۔ قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی متوقع صدارتی امیدوار کے خلاف کسی فرد جرم دائر کرنے کی ضرورت پیش آئے گی۔
کولوراڈو میں جمعے کے روز ایک سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، لِنچ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ محکمہ انصاف کے پیشہ ور ایجنٹ اور تفتیش کار آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں اور یہ کہ اُن کی چھان بین اُن کی جانب سے اٹارنی جنرل کا عہدہ سنبھالنے سے پہلےسے جاری ہے۔
لِنچ نے کہا ہے وہ اہل کاروں کی جانب سے پیش کردہ نتائج کو تسلیم کریں گی۔