واشنگٹن —
یہ سچ ہے کہ دنیا کی متعدد بڑی معیشتوں کو تاریخ کی مشکل ترین کسادبازاری سے واسطہ رہا ہے، لیکن دوسری طرف یہ بھی درست ہے کہ امیر ترین لوگوں کے لیے ارب پتی کلب کا رکن بننا نسبتاً آسان ہوگیا ہے۔
دنیا کے 210کروڑ پتی اِنہی 12ماہ کے دوران ارب پتی بنے، اور اِس طرح اس وقت ارب پتیوں کی کُل تعداد بڑھ کر 1426 ہوگئی ہے۔
اس بات کا اعلان ’فوربز میگزین‘ نے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کیا ہے۔
دنیا کے اِن امیر ترین لوگوں کے پاس اندازاً 5.4 ٹرلین ڈالر کی مجموعی ملکیت ہے، جو پاؤنڈ کے حساب سے 3.6 ٹرلین کی رقم بنتی ہے، یعنی دنیا کی سب سے بڑی معیشت، امریکہ کی سالانہ پیداوار کی مجموعی قومی ملکیت کا ایک تہائی سے زیادہ حصے کے برابر کی دولت۔
گذشتہ سال اس ارب پتی کلب کے پاس مجموعی طور پر 4.6ٹرلین ڈالر کی ملکیت تھی۔
ارب پتیوں میں ایک بار پھر میکسیکو کے ٹیلی کمیونیکیشن کے سرکردہ شخص، کارلوس سلم کی دولت کا اندازہ 73 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، جب کہ مائکروسافٹ کے بانی بِل گیٹس کی دولت 67 ارب ڈالر ہے۔
کپڑے کا کاروبار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ’زارا‘ جس کی سربراہی ہسپانوی کاروباری شخص، امانشیو آرٹیگا کرتے ہیں، جو اِس کاروبار کے 60فی صد حصے کے مالک ہیں، امیر ترین افراد میں تیسرے نمبر پر رہے۔ اُن کی کُل ملکیت 57 ارب ڈالر ہے۔
تین عدد نسبتاً کم عمر ارب پتی جنھوں نے حالیہ برسوں کے دوران کلب میں شمولیت اختیار کی اُن میں 28 سالہ’ فیس بک‘ کے بانی، مارک زکربرگ اور اُن کے 30 برس عمر کے سابق ساتھی اڈوارڈو ساورن ، اور 28سالہ دوستن مسکووٹز شامل ہیں۔
فوربز میگزین کا کہنا ہے کہ باوجود یہ کہ دوستن مسکووٹز کی دولت کا اندازہ 3.8 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، وہ روزانہ کام کے لیے اپنی سائیکل پر سفر کرتے ہیں، اور ’بزنس کلاس‘ میں فضائی سفر کرنا پسند نہیں کرتے۔ وہ نیواڈ کے سحرا میں ’برننگ مین‘ نامی ثقافتی میلے میں اپنا خیمہ خود ہی لگاتے ہیں۔
ٹوئٹر کے شریک بانی اور پَنک میوزک کے شوقین، جیک ڈورسی کا شمار بھی ارب پتیوں میں ہوتا ہے، جس کی ملکیت 1.1ارب ڈالر ہے۔
ارب پتیوں میں خواتین کی دنیا بھر میں کُل تعداد صرف 138 ہے، جب کہ گذشتہ برس اُن کی مجموعی تعداد 104 تھی۔
خواتین میں دنیا کی امیر ترین خاتون 90برس کی فرانسیسی کوسمیٹکس صنعت کی مالک، للین بتن کورٹ ہیں، جب کہ بین الاقوامی طور پر دنیا کے ارب پتیوں میں اُن کا شمار نویں نمبر پر ہوتا ہے۔
فوربز کے مطابق، امریکہ میں ارب پتیوں کا شمار بڑھ کر 442 ہوگیا ہے، یورپ میں اُن کی تعداد 366 ہے، باقی امریکی برصغیر میں 129ارب پتی ہیں، جب کہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں ارب پتیوں کی کُل تعداد 103 ہے۔
غیر ملکی ارب پتی جنھوں نے لندن میں رہائش اختیار کی ہوئی ہے اُنھیں فوربز نے برطانیہ کے امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل نہیں کیا۔ اُن میں اسٹیل کے سرکردہ کاروباری لشکمی مِتل، کان کنی اور سرمایہ کاری سے متعلق روس کے کاروباری شخص علی شیر عثمانوف اور چیلسیا فٹ بال کلب کے مالک، رومان ابراہیموف شامل ہیں۔
دنیا کے 210کروڑ پتی اِنہی 12ماہ کے دوران ارب پتی بنے، اور اِس طرح اس وقت ارب پتیوں کی کُل تعداد بڑھ کر 1426 ہوگئی ہے۔
اس بات کا اعلان ’فوربز میگزین‘ نے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کیا ہے۔
دنیا کے اِن امیر ترین لوگوں کے پاس اندازاً 5.4 ٹرلین ڈالر کی مجموعی ملکیت ہے، جو پاؤنڈ کے حساب سے 3.6 ٹرلین کی رقم بنتی ہے، یعنی دنیا کی سب سے بڑی معیشت، امریکہ کی سالانہ پیداوار کی مجموعی قومی ملکیت کا ایک تہائی سے زیادہ حصے کے برابر کی دولت۔
گذشتہ سال اس ارب پتی کلب کے پاس مجموعی طور پر 4.6ٹرلین ڈالر کی ملکیت تھی۔
ارب پتیوں میں ایک بار پھر میکسیکو کے ٹیلی کمیونیکیشن کے سرکردہ شخص، کارلوس سلم کی دولت کا اندازہ 73 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، جب کہ مائکروسافٹ کے بانی بِل گیٹس کی دولت 67 ارب ڈالر ہے۔
کپڑے کا کاروبار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ’زارا‘ جس کی سربراہی ہسپانوی کاروباری شخص، امانشیو آرٹیگا کرتے ہیں، جو اِس کاروبار کے 60فی صد حصے کے مالک ہیں، امیر ترین افراد میں تیسرے نمبر پر رہے۔ اُن کی کُل ملکیت 57 ارب ڈالر ہے۔
تین عدد نسبتاً کم عمر ارب پتی جنھوں نے حالیہ برسوں کے دوران کلب میں شمولیت اختیار کی اُن میں 28 سالہ’ فیس بک‘ کے بانی، مارک زکربرگ اور اُن کے 30 برس عمر کے سابق ساتھی اڈوارڈو ساورن ، اور 28سالہ دوستن مسکووٹز شامل ہیں۔
فوربز میگزین کا کہنا ہے کہ باوجود یہ کہ دوستن مسکووٹز کی دولت کا اندازہ 3.8 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، وہ روزانہ کام کے لیے اپنی سائیکل پر سفر کرتے ہیں، اور ’بزنس کلاس‘ میں فضائی سفر کرنا پسند نہیں کرتے۔ وہ نیواڈ کے سحرا میں ’برننگ مین‘ نامی ثقافتی میلے میں اپنا خیمہ خود ہی لگاتے ہیں۔
ٹوئٹر کے شریک بانی اور پَنک میوزک کے شوقین، جیک ڈورسی کا شمار بھی ارب پتیوں میں ہوتا ہے، جس کی ملکیت 1.1ارب ڈالر ہے۔
ارب پتیوں میں خواتین کی دنیا بھر میں کُل تعداد صرف 138 ہے، جب کہ گذشتہ برس اُن کی مجموعی تعداد 104 تھی۔
خواتین میں دنیا کی امیر ترین خاتون 90برس کی فرانسیسی کوسمیٹکس صنعت کی مالک، للین بتن کورٹ ہیں، جب کہ بین الاقوامی طور پر دنیا کے ارب پتیوں میں اُن کا شمار نویں نمبر پر ہوتا ہے۔
فوربز کے مطابق، امریکہ میں ارب پتیوں کا شمار بڑھ کر 442 ہوگیا ہے، یورپ میں اُن کی تعداد 366 ہے، باقی امریکی برصغیر میں 129ارب پتی ہیں، جب کہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں ارب پتیوں کی کُل تعداد 103 ہے۔
غیر ملکی ارب پتی جنھوں نے لندن میں رہائش اختیار کی ہوئی ہے اُنھیں فوربز نے برطانیہ کے امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل نہیں کیا۔ اُن میں اسٹیل کے سرکردہ کاروباری لشکمی مِتل، کان کنی اور سرمایہ کاری سے متعلق روس کے کاروباری شخص علی شیر عثمانوف اور چیلسیا فٹ بال کلب کے مالک، رومان ابراہیموف شامل ہیں۔