دنیا کی دو امیر ترین شخصیات بل گیٹس اور وارن بوفیٹ بھارتی ارب پتی تاجروں کو اپنی آمدنی فلاحی مقاصد پر خرچ کی ترغیب دینے کے مشن پر نئی دہلی پہنچے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ اور چین کے بعد دنیا کے امیر ترین افراد کی سب سے بڑی تعداد بھارت میں ہے ۔ تاہم بھارت کے ارب پتی تاجروں اور صنعتکاروں میں اپنی ذاتی دولت فلاحی مقاصد کےلیے خرچ کرنے کا رجحان بہت کم ہے۔
سافٹ ویئر ٹائی کون گیٹس اور مشہور سرمایہ کاربوفیٹ اپنے دورے کے دوران بھارتی ارب پتی افراد کو اپنی آغاز کردہ ’گیونگ پلیج‘نامی مہم سے متعارف کرائینگے جس کا مقصد معاشرے کے امیر ترین لوگوں کو اپنی دولت کا نصف حصہ خیراتی اداروں اور فلاحی مقاصد کےلیے وقف کرنے پر آمادہ کرنا ہے۔
وارن بوفیٹ کے مطابق وہ اور گیٹس جمعرات کے روز بھارتی ارب پتی صنعتکاروں اور تاجروں سے ملاقات میں فلاحی سرگرمیوں کے فروغ میں اپنی کوششوں پر تبادلہ خیال کرینگے۔
تاہم دونوں امریکی اہم شخصیات کے دورہ بھارت کی کامیابی کے بارے میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔
بھارت کی تیزی سے ترقی کرتے معیشت کی بدولت بھارتی تاجروں کی دولت میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔ ’فوربز میگزین‘ کے مطابق دنیا کے دس امیر ترین افراد میں سے دو بھارتی شہری ہیں۔ جبکہ بھارت 55 ارب پتی شہریوں کے ساتھ امیر ترین افراد کی رینکنگ میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے۔
تاہم بین الاقوامی ادارے ’بین اینڈ کمپنی‘ کی جانب سے کیے گئے ایک مطالعاتی جائزے کے مطابق بھارتی شہریوں اور کمپنیز کی جانب سے فلاحی مقاصد کےلیے خرچ کی جانے والی رقم کے معاشرے پر خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آرہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں خیراتی اداروں کو دی جانے والی رقم امریکہ اور برطانیہ کے مقابلے میں کہیں زیادہ کم ہے ۔ جبکہ بھارت کے امیر ترین افراد اپنی آمدنی کا کم ترین حصہ، یعنی صرف 6ء1 فی صد فلاحی سرگرمیوں پر خرچ کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مصنفین کے مطابق چونکہ بھارتی تاجر اور صنعتکار نئے نئے امیر ہوئے ہیں لہذا غالباً اسی وجہ سے ان کی جانب سے اپنی دولت فلاحی مقاصد پر خرچ کرنا مشکل ہورہا ہے۔
بل گیٹس اور وارن بوفیٹ اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں چینی تاجروں کے ساتھ بھی اسی قسم کی ملاقات کرچکے ہیں۔