رسائی کے لنکس

مصر کے سابق صدر محمد مرسی انتقال کر گئے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مصر کے معزول کیے جانے والے سابق صدر محمد مرسی آج پیر کے روز انتقال کر گئے۔

سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق انہیں آج عدالت میں پیش کیا گیا جہاں وہ اچانک بے ہوش ہو کر گر گئے اور بعد ازاں ان کا انتقال ہو گیا۔

محمد مرسی تنظیم ’مسلم برادر ہڈ‘ کے اہم رہنما اور مصر کی حالیہ تاریخ کے پہلے منتخب صدر تھے۔ وہ سابق صدر حسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے بعد 2012 میں ملک کے پانچویں صدر منتخب ہوئے تھے۔

صدر بننے کے بعد مرسی نے نومبر 2012 میں ایک عبوری آئین جاری کیا تھا جس کے تحت انہیں لامحدود اختیارات حاصل ہو گئے تھے۔

بعد میں ان کی حکومت کے خلاف ملک گیر پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔ مصر کی فوج نے انہیں ملک میں جاری بدترین سیاسی بحران کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ تاہم انہوں نے یہ الٹی میٹم مسترد کر دیا جس کے بعد مصر کی فوج نے ان کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ اپنی حکومت گرنے کے بعد سے مرسی مسلسل جیل میں تھے۔

معزول کیے جانے کے چار ماہ بعد ان پر اور اسلامک برادرہڈ کے 14 سینئر رہنماؤں پر ایک صحافی اور حزب مخالف کے دو مظاہرین کو قتل کرنے اور دیگر مظاہرین کو اذیتیں دینے کے لیے اپنے حامیوں کو اکسانے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ پہلی سماعت کے دوران انہوں نے کہا کہ فوج نے ناجائز طور پر ان کی حکومت کا تختہ الٹا ہے۔ انہوں نے خود پر مقدمہ چلانے کے لیے عدالت کے اختیار کو بھی مسترد کر دیا۔

وہ اس مقدمے میں قتل کے الزام سے تو بری ہو گئے لیکن مظاہرین کو اذیتیں دینے اور انہیں حراست میں رکھنے کے جرائم میں انہیں 20 برس قید کی سزا سنائی گئی۔

اطلاعات کے مطابق 67 سالہ محمد مرسی پر فلسطین کے انتہا پسند گروپ حماس کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔ اسی مقدمے کے سلسلے میں آج انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں وہ بے ہوش ہو کر گر پڑے اور پھر بے ہوشی کی حالت میں ہی ان کا انتقال ہو گیا۔

XS
SM
MD
LG