غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جمعے کو غزہ کے تین اسپتالوں کے قریب بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں اموات بھی ہوئی ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے قطری نشریاتی ادارے 'الجزیرہ ٹی وی' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جمعے کو چند گھنٹوں کے دوران مختلف اسپتالوں کو نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے حملوں کی زد میں آنے والے اسپتالوں میں غزہ کا سب سے بڑا اسپتال الشفا بھی شامل ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس اسپتال کے نیچے حماس کا خفیہ کمانڈ سینٹر اور سرنگیں ہیں جب کہ حماس ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔
وزارتِ صحت کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ سٹی میڈیکل کمپلیکس کے صحن کو نشانہ بنایا جہاں کئی لوگوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ تاہم انہوں نے ہلاکتوں کی تفصیل سے آگاہ نہیں کیا۔
ان کے بقول جمعے کو النصر چلڈرن اسپتال اور الرانتیسی پیڈیاٹرک اسپتال پر براہِ راست بمباری کی گئی جب کہ الرانتیسی اسپتال پر ہونے والے حملے میں وہاں موجود گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیل کی فوج نے وزارتِ صحت کے ترجمان کے دعوے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے جب کہ 'رائٹرز' کا کہنا ہے کہ وہ آزاد ذرائع سے اشرف القدرہ کے دعوے کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔
امریکہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ کے علاقوں میں حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائی میں روزانہ چار گھنٹے کے وقفے پر عمل شروع کر رہا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی میڈیا نے جمعے کو الشفا اسپتال کے پارکنگ ایریا میں ہونے والے دھماکے کی ویڈیو جاری کی ہے جہاں بے گھر افراد موجود تھے۔ ویڈیو میں دھماکے کے بعد ہونے والی تباہی کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ البتہ 'رائٹرز' کے مطابق وہ اس ویڈیو کے مصدقہ ہونے کی فوری تصدیق نہیں کر سکا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس [سابق ٹوئٹر] پر ایک بیان میں کہا ہے کہ الشفا اسپتال کے قریب جاری لڑائی اور حملوں کے باعث وہاں پناہ لینے والے ہزاروں افراد کی جان کو خطرہ ہے جن میں بڑی تعداد بچوں کی بھی ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر کیے گئے حملے کے بعد اسرائیل کی طرف سے جوابی زمینی و فضائی کارروائی میں وزارتِ صحت کے مطابق 10 ہزار 812 اموات ہو چکی ہیں جن میں 40 فی صد بچے شامل ہیں۔
حماس کے حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق غیر ملکیوں سمیت 1400 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جب کہ جنگجو 240 کے قریب افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ہمراہ غزہ کی پٹی لے گئے تھے۔
غزہ سٹی کے مکینوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل فورسز غزہ سٹی کے مرکز کی جانب بڑھ رہی ہیں اور ان کے ٹینک الشفا اسپتال سے تقریباً ایک کلو میٹر دور ہیں۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس شواہد موجود ہیں کہ حماس الشفا اسپتال اور انڈونیشین اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں کو زیرِ زمین سرنگوں میں داخل ہونے کے پوائنٹس کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ سویلین کو نشانہ نہیں بنا رہی اور اس نے بعض زخمی شہریوں کو علاج کے لیے مصر جانے کی اجازت بھی دی ہے۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ یہ وضاحت کرنا چاہیں گے کہ اسرائیل اپنے فیصلے خود لے رہا ہے۔
انہوں نے حماس کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی کارروائی سے متعلق کہا کہ ایک ایسے دشمن کے خلاف لڑائی ہو رہی ہے جس نے خود کو شہریوں میں چھپا کر معصوم فلسطینیوں کو خطر ے میں ڈال دیا ہے۔
صدر بائیڈن نے اسرائیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ذمے داری ہے کہ دہشت گردوں اور عام شہریوں میں فرق کرے اور عالمی قوانین کی مکمل پاسداری کرے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس دشمن اور دہشت گرد ہے جس کے خلاف جاری لڑائی میں کوئی وقفہ نہیں آئے گا لیکن بعض مقامات پر چند گھنٹوں کا وقفہ کر رہے ہیں تاکہ شہریوں کو نکلنے کے لیے محفوظ راستہ مل سکے۔
(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔)
فورم