رسائی کے لنکس

طویل انتظار کے بعد بھارت میں گوگل میپس کا اسٹریٹ ویو متعارف


بھارت میں گوگل میپس استعمال کرنے والے صارفین اب پینوریمک اسٹریٹ ویو سروس کا استعمال کرسکیں گے۔

گوگل میپس نے بدھ کو مقامی کمپنیوں ٹیک مہندرا اور جینیسز کی شراکت سے 10 شہروں میں اسٹریٹ ویو سروس متعارف کرادی ہے۔ان شہروں میں بینگلورو، چنائی، دہلی، ممبئی، حیدرآباد، پونے، ناسک اور امرتسر شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسٹریٹ ویو کا فیچر دنیا بھر میں کروزنگ گاڑیوں سے لی گئی تصاویر کے ذریعے سڑکوں کا 360 ڈگری نظارہ پیش کرتا ہے۔ البتہ کئی ممالک میں اس فیچر کو رازداری کی شکایات اور ریگولیٹری جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بھارت میں اسٹریٹ ویو سروس لگ بھگ 11 سال کے انتظار کے بعد متعارف کرائی گئی ہے، پہلی مرتبہ یہ سروس 2011 میں متعارف کرائی گئی تھی، جہاں اسے ریگولیٹری مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ گزشتہ ایک دہائی میں حکومت نے کم از کم دو مرتبہ گوگل کو سیکیورٹی خدشات پر اس کی اجازت دینے سے منع کردیا تھا۔

کمپنی کے ایگزیکٹوز نے بدھ کو کہا کہ وہ ریگولیٹری ضروریات پر پورا اترنے کے قابل ہوئے ہیں اور اس کی وجہ گزشتہ برس بھارت میں متعارف کرائی گئی نئی جغرافیائی پالیسی ہے۔

نئی جغرافیائی پالیسی غیرملکی میپ آپریٹرز کو مقامی شراکت داروں سے ڈیٹا کی لائسنسنگ کے ذریعے پینوریمک منظرکشی کی اجازت دیتی ہے۔

گوگل کا کہنا ہے کہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام مکمل طور پر ٹیک مہندرا اور جینیسز کی جانب سے کیا گیا ہے۔کمپنی کے بقول یہ سروس رواں سال کے آخر تک بھارت کے 50 سے زائد شہروں میں دستیاب ہوگی۔

گوگل میپس ایکسپرینسز کی نائب صدر مریم ڈینئل کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ ویو کی منظر کشی میں لوگوں کی تصاویر اور لائسنس پلیٹس کو دھندلا کردیا جائے گا تاکہ رازداری کے خدشات سے نمٹا جا سکے۔

گوگل کی جانب سے یہ سروس اسی روز متعارف کرائی گئی ہے جس روز بھارت کی ڈیجیٹل میپس اور ٹیک پلیٹ فارمز کمپنی میپ مائی انڈیا نے میپلز ریئل ویو کا اعلان کیا ہے۔

میپلز ریئل ویو 360 ڈگری پینوریمک اسٹریٹ ویو اور تھری ڈی میٹا ورس میپس سروس فراہم کرے گی۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG