واشنگٹن —
’تھینکس گونگ‘ کی چار روزہ چھٹیاں منانے کےبعد اتوار کے روز لاکھوں امریکیوں نے گھروں کو لوٹنے کے لیے ملک کے ہوائی اڈوں، ریلوے اسٹیشنوں اور ہائی وے کا رُخ کیا۔
متوقع طور پر چھٹیوں سے متعلق تقریبات میں شرکت کے لیے بدھ اور اتوار کے درمیان چار کروڑ 30لاکھ لوگوں نے انفرادی طور پر 80 کلومیٹر یا اُس بھی زیادہ کا سفر کیا۔ اِن میں سے زیادہ تر افراد نے خود ڈرائیونگ کی، جب کہ گذشتہ سالوں کے مقابلے میں فضائی سفر کرنے والوں کی تعداد کم تھی۔
خوش گوار موسم کی بنا پر سفر میں تاخیر کے چند ایک ہی واقعات ہوئے۔
’تھینکس گونگ‘ کی تعطیل نومبر کی چوتھی جمعرات کوہوا کرتی ہے، جس دِن اہل خانہ اکٹھے ہوتے ہیں اور ٹرکی سے تیار کیے گئے خوش ذائقہ پکوان کھائے جاتے ہیں۔
روایت کے مطابق، امریکہ میں ’تھینکس گونگ ‘ کا تہوار پہلی بار 1621ء میں منایا گیا، جب ایک سخت ترین موسم سرما کے بعد شمالی امریکہ کے اوائلی آبادکاروں نے اچھی فصل کاٹنے کی خوشی کی یاد منائی۔
متوقع طور پر چھٹیوں سے متعلق تقریبات میں شرکت کے لیے بدھ اور اتوار کے درمیان چار کروڑ 30لاکھ لوگوں نے انفرادی طور پر 80 کلومیٹر یا اُس بھی زیادہ کا سفر کیا۔ اِن میں سے زیادہ تر افراد نے خود ڈرائیونگ کی، جب کہ گذشتہ سالوں کے مقابلے میں فضائی سفر کرنے والوں کی تعداد کم تھی۔
خوش گوار موسم کی بنا پر سفر میں تاخیر کے چند ایک ہی واقعات ہوئے۔
’تھینکس گونگ‘ کی تعطیل نومبر کی چوتھی جمعرات کوہوا کرتی ہے، جس دِن اہل خانہ اکٹھے ہوتے ہیں اور ٹرکی سے تیار کیے گئے خوش ذائقہ پکوان کھائے جاتے ہیں۔
روایت کے مطابق، امریکہ میں ’تھینکس گونگ ‘ کا تہوار پہلی بار 1621ء میں منایا گیا، جب ایک سخت ترین موسم سرما کے بعد شمالی امریکہ کے اوائلی آبادکاروں نے اچھی فصل کاٹنے کی خوشی کی یاد منائی۔