یمن کے دارالحکومت صنعا پر گزشتہ 10 برس سے قابض حوثی باغیوں نے امریکہ کے انتباہ کے باوجود بحیرۂ احمر میں بحری جہازوں پر حملے بند نہیں کیے اور ایک بار پھر چھ بیلسٹک میزائل داغ دیے ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق حوثی باغیوں نے یمن کے مختلف علاقوں سے چھ اینٹی شپ میزائل بحیرۂ احمر میں داغے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ امریکی بحریہ نے چھ میں سے ایک میزائل کو تباہ کر دیا تھا جب کہ دیگر میزائل سمندر میں گرنے کی اطلاعات ہیں۔
برطانیہ کی سیکیورٹی فرم ’امبرے‘ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی ایک کمپنی کے جہاز کو میزائل حملے میں معمولی نقصان پہنچا ہے۔
امریکہ کے محکمۂ دفاع پینٹاگان کی ڈپٹی پریس سیکریٹری سبرینا سنگھ نے بھی تصدیق کی ہے کہ حوثیوں نے مزید بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ البتہ انہوں نے مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔
یمن کے حوثی باغیوں کے حالیہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب منگل کو امریکہ کی ڈیفنس انٹیلی جینس ایجنسی کی ایک ان کلاسیفائیڈ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ حوثی باغیوں نے خطے میں کیے گئے حالیہ حملوں میں ایرانی ساختہ میزائل اور ڈرون استعمال کیے ہیں۔
اس رپورٹ میں ایران کے ہتھیاروں اور حوثیوں کے استعمال کردہ اسلحے کا موازنہ کیا گیا تھا جب کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب اور حوثیوں کے درمیان مضبوط تعلق کی بھی نشان دہی کی گئی تھی۔
پینٹاگان کے پریس سیکریٹری نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں بتایا تھا کہ امریکہ حوثیوں کے ساتھ نہ تو حالتِ جنگ میں ہے اور نہ ہی جنگ چاہتا ہے۔ لیکن اگر وہ مسلسل حملے جاری رکھیں گے تو ان کی صلاحیتوں جو کم کرنے کے لیے امریکی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
بحیرۂ احمر اور اس کے آس پاس بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے سبب ایشیا اور یورپ کے درمیان تجارت سست ہو گئی ہے اور بڑی عالمی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ ان حالات میں غزہ جنگ ایک علاقائی تنازع بن سکتی ہے۔
نومبر کے بعد سے حوثی باغیوں نے یہ کہتے ہوئے متعدد بار بحیرۂ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے کہ وہ حماس کے خلاف غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کا بدلہ لے رہے ہیں۔
البتہ حوثیوں نے بحیرۂ احمر میں کئی ایسے جہازوں کو ہدف بنایا ہے جن کا اسرائیل سے کوئی واضح تعلق نہیں تھا۔
حوثیوں کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں حالیہ چند روز کے دوران امریکہ اور برطانیہ نے مشترکہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے حوثیوں کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بھی بنایا ہے۔
لیکن حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ اور برطانیہ کے حملوں کے باوجود غزہ کے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر بحیرۂ احمر میں حملے جاری رکھیں گے۔
حوثیوں کے ایک ترجمان محمد البخیتی نے بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں کی اسرائیل کے خلاف جنگ اخلاقی اقدار کی بنیاد پر ہے کیوں کہ حوثیوں کا مقصد غزہ میں جاری جرائم کو روکنا اور وہاں خوراک، ادویات اور ایندھن کی رسائی ممکن بنانا ہے۔
ان کے بقول ہمارے مقاصد دنیا کے تمام آزاد لوگوں کی مرضی کی نمائندگی کرتے ہیں۔