امریکی ریاست فلوریڈا میں سمندری طوفان “ایان” نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ لوگ سیلابی پانی سے بھرے ہوئے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ نرسنگ ہومز اور اسپتالوں سے مریضوں کو نکالنا پڑا ہے۔ ایک مقبول جزیرہ کٹ گیا ہے اور ایک تاریخی واٹر فرنٹ تباہ ہو گیا ہے۔لاکھوں گھر اور کاروبار بجلی سے محروم ہیں۔
صدر جو بائیڈن نے فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی یا ’ فیما ‘کے ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عہدہ دار ابتدائی رپورٹوں میں اس طوفان کی وجہ سے انسانی جانوں کے خاصے زیاں کے بارے میں سن رہے ہیں،"یہ فلوریڈا کی تاریخ کا سب سے ہلاکت خیزطوفان ہو سکتا ہے لیکن تعداد ابھی واضح نہیں ہے۔"
ایسے میں جب بارش کا سلسلہ جاری ہے فلوریڈا کے کوئی دو کروڑ ساٹھ لاکھ کے قریب گھر اور کاروبار بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔ سیلابی پانی ساحلوں سے سینکڑوں میل دور تک کمر کمر اونچا کھڑا ہے۔ میڈیا کی رپورٹوں میں درجنوں افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی جارہی ہے، تاہم ابھی اس طوفان میں صرف ایک ہی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ ہزاروں لوگوں کو جو اس طوفان میں پھنسے ہوئے ہیں، نکالنے کا کام ابھی باقی ہے۔
یہ طوفان بحیرہ اوقیانوس کے ساحل پر آگے بڑھ رہا ہے اور خدشہ ہے کہ جمعے کے روز امریکی ریاست ساؤتھ کیرو لائینا کو ہدف بنانے سے پہلے یہ طوفان ایک بار پھر طاقت حاصل کر ے گا۔
فلوریڈا کی لی کاؤنٹی کے شیرف کار مائن مارسینو نے اے بی سی کے پروگرام ’’گڈ مارننگ امریکہ‘‘ میں بتایا کہ اس طوفان نے ہمیں تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں اور پل بدستور ناقابل عبور ہیں۔ کاؤنٹی میں فورٹ مائیرز کے شمال میں جہاں طوفان خشکی سے ٹکرایا ہے، وہاں ہزاروں لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ بقول ان کے ’’ابھی تک بھی ہم ان بہت سے لوگوں تک نہیں پہنچ سکتے جنہیں مدد کی ضرورت ہے۔‘‘
امریکہ کے نیشنل ہری کین سینٹر کا کہنا ہے کہ یہ طوفان بڑھ رہا ہے اور سیلاب لانے والی بارشیں بدستور ایک خطرہ ہیں جب کہ ایان فلوریڈا سے گزر رہا ہے اور کیپ کنورل کے شمال میں بحیرہ اوقیانوس تک پہنچ رہا ہے۔ موسمی پیشگوئی کرنے والوں نے طوفان کے ساؤتھ کیرولائینا کی سمت مڑنے کی پیش گوئی کی ہے اور ریاست کی ساحلی پٹی کے لئے سمندری طوفان کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔
صدر جو بائیڈن نے جمعرات کے روز علاقے کو سرکاری طور پر آفت زدہ قرار دینے کا اعلان کیا،اور فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی یا “فیما” کےمنتظم ڈینی کرس ویل نے کہا کہ ان کا ادارہ لوگوں کی تلاش اور ان کو بچانے کی کارروائیوں میں مدد دے رہا ہے۔ گورنر ڈی سینٹس کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈز نے بھی تیز ہواؤں کے جھکڑ بند ہو نے کے بعد جنوب مغربی فلوریڈا کے جزائر پر جمعرات کی صبح سے امدادی کام شروع کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اتنا شدید طوفان پہلے نہیں دیکھا اور اس کے باوجود بھی کہ طوفان گزر رہا ہے پانی چڑھتا ہی جا رہا ہے اورامکان یہ ہے کہ اس کی سطح میں اضافہ جاری رہے گا۔ بنیادی طور پر یہ گزشتہ پانچ سو برس میں، پہلا اتنا بڑا سیلاب ہے۔
امریکی ریاستوں ساؤتھ کیرولائینا، نارتھ کیرو لائینا، جارجیا اور ورجینیا کے گورنروں نے احتیاط کے طور پر اپنے اپنے صوبوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
اس اسٹوری کے لئے کچھ مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔