بھارتی شہر بنگلور میں طیاروں کی بین الاقوامی نمائش جاری ہے جس میں دنیا بھر کی طیارہ ساز کمپنیوں نے اپنے جدید فوجی اور کمرشل طیارے نمائش کے لیے پیش کیے ہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس نمائش کے توسط سے فضائی کمپنیاں دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ہوابازی کی اس منڈی کے ٹھیکے حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔
پانچ روز تک جاری رہنے والی اس نمائش میں امریکی کمپنی بوئنگ اور لاک ہیڈ مارٹن اور یورپی کمپنی ایئر بس بھی شریک ہیں۔
یہ تینوں کمپنیاں ان چھ طیارہ سازکمپنیوں میں شامل ہیں جو 126 لڑاکا جٹ طیاروں کا ٹھیکہ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ اس ٹھیکے مالیت تقریباً 12 ارب ڈالرہے اور توقع ہے کہ اگلے سال مارچ تک بھارت اس معاہدے کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔
بھارتی وزیر دفاع اے کے ایتھونی ، جنہوں نے ایئر شو کا افتتاح کیا تھا، کہاہے کہ بھارت اگلے دوعشروں کے دوران اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرے گا اور اپنے فوجی سازوسامان کو جدید بنائے گا۔ انہوں نے طیارہ ساز کمپنیوں سے کہا کہ مقامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے امکان پر بھی غور کریں۔
غیر ملکی فضائی کمپنیوں کا کہناہے کہ وہ بھارت میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے تیار ہیں ۔
بھارت صرف فوجی طیاروں کی ہی بڑی مارکیٹ نہیں ہے بلکہ اس ملک کے فضائی مسافروں کی تعداد میں بھی سالانہ 15 فی صد اضافہ کی رفتار سے بڑھ رہی ہے اور مقامی فضائی کمپنیاں اپنے طیاروں میں اضافہ کر رہی ہیں۔
بھارتی ہوا بازی کی وسیع ہوتی ہوئی مارکیٹ کی کشش بنگلور کی فضائی نمائش میں 45 ممالک کی 675 کمپنیا ں کھینچ لائی ہے۔ ان میں امریکی وزیر تجارت گیری لاک کی قیادت میں آنے والا ایک تجارتی وفد بھی شامل ہے جن کا کہنا ہے کہ وہ بھارت کو طیارے اور آلات فروخت کرنا چاہتے ہیں جس سے امریکہ میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
بوئنگ اور لاک ہیڈ مارٹن جیسی امریکی کمپنیوں کو توقع ہے امریکی حکومت کے بھارت کی نو دفاعی اور فضائی کمپنیوں پر امریکی کمپنیوں سےکاروبار کی پابندی پابندی اٹھانے کے حالیہ فیصلے کا انہیں فائدہ ہوسکتا ہے۔
بوئنگ کمپنی کا کہنا ہے اس نے بھارت کے خلائی تحقیق کے ادارے کے ساتھ خلائی ٹیکنالوجی میں اشتراک اور تعاون پر بات چیت شروع کردی ہے۔ بھارت کا دفاعی بجٹ گذشتہ عشرے میں 10 ارب ڈالر سے بڑھ کر 30 ارب ڈالر تک پہنچ چکاہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اگلے 20 سال میں بھارت شہری ہوابازی کے شعبے میں نئے طیاروں کی خرید پر ایک کھرب 30 ارب ڈالر خرچ کرے گا۔