لداخ میں بھارتی سرحد کے اندر چینی افواج کی مبینہ دراندازی سے پیدا شدہ بحران کو دور کرنے کی غرض سے دونوں ملکوں کے درمیان بریگیڈیئر سطح کے مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہوگئے ہیں۔
بھارت کا الزام ہے کی چینی فوج نے دولت بیگ اوڈی نامی علاقے میں بھارتی سرحد کے 30 کلومیٹر اندر کیمپ قائم کرلیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے اپنا یہ مطالبہ دہرایا ہے کہ چینی افواج غیر مشروط طور پر اِس علاقے سے واپس چلی جائیں، جب کہ چین اپنے اس مطالبے پر قائم ہے کہ بھارت مشرقی لداخ میں قائم اپنی تعمیرات منہدم کردے۔
چین کا کہنا ہے کہ بھارتی افواج نےبعض کلیدی مقامات پر نئی سڑکیں اور بنکر بنالیے ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ چینی افواج بھارتی سرحد کےاندر اپنے خیموں کی تعداد بڑھا رہی ہیں اور اُنھوں نے اِس علاقے میں مزید پانچ خیمے نصب کرلیے ہیں۔
إِس سے قبل بھی دونوں افواج کے مابین فلیگ میٹنگز ہوئی تھیں جو ناکام رہی تھیں۔
دریں اثنا، آرمی چیف جنرل وِکرم سنگھ نے جمعرات کو نئی دہلی میں وزیر اعظم من موہن سنگھ اور سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی سے ملاقات کی اور اُنھیں تازہ سرحد کی صورتِ حال سے آگاہ کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ اُنھوں نے وزیر اعظم اور کمیٹی کے سامنے کچھ متبادل بھی رکھے ہیں۔ تاہم، اُنھوں نے وزیر اعظم سنگھ کے بیان کی حمایت کی ہے کہ یہ ایک مقامی مسئلہ ہے۔
بھارتی وزیر اعظم کہہ چکے ہیں کہ بھارت اِس مقامی مسئلے کو طول دینا نہیں چاہتا۔ دونوں ملکوں کے مابین مختلف سطحوں پر مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔
بھارت کا الزام ہے کی چینی فوج نے دولت بیگ اوڈی نامی علاقے میں بھارتی سرحد کے 30 کلومیٹر اندر کیمپ قائم کرلیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے اپنا یہ مطالبہ دہرایا ہے کہ چینی افواج غیر مشروط طور پر اِس علاقے سے واپس چلی جائیں، جب کہ چین اپنے اس مطالبے پر قائم ہے کہ بھارت مشرقی لداخ میں قائم اپنی تعمیرات منہدم کردے۔
چین کا کہنا ہے کہ بھارتی افواج نےبعض کلیدی مقامات پر نئی سڑکیں اور بنکر بنالیے ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ چینی افواج بھارتی سرحد کےاندر اپنے خیموں کی تعداد بڑھا رہی ہیں اور اُنھوں نے اِس علاقے میں مزید پانچ خیمے نصب کرلیے ہیں۔
إِس سے قبل بھی دونوں افواج کے مابین فلیگ میٹنگز ہوئی تھیں جو ناکام رہی تھیں۔
دریں اثنا، آرمی چیف جنرل وِکرم سنگھ نے جمعرات کو نئی دہلی میں وزیر اعظم من موہن سنگھ اور سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی سے ملاقات کی اور اُنھیں تازہ سرحد کی صورتِ حال سے آگاہ کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ اُنھوں نے وزیر اعظم اور کمیٹی کے سامنے کچھ متبادل بھی رکھے ہیں۔ تاہم، اُنھوں نے وزیر اعظم سنگھ کے بیان کی حمایت کی ہے کہ یہ ایک مقامی مسئلہ ہے۔
بھارتی وزیر اعظم کہہ چکے ہیں کہ بھارت اِس مقامی مسئلے کو طول دینا نہیں چاہتا۔ دونوں ملکوں کے مابین مختلف سطحوں پر مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔