ایک ایسے وقت جب بھارت اور چین میں کشیدگی برقرار ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے تبت کے روحانی رہنما دلائی لاما سے خیر سگالی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ان کی سالگرہ کی مبارک باد دی ہے۔
دلائی لاما سن 1959 میں تبت کے علاقے میں چین کے خلاف ناکام بغاوت کے بعد سے بھارت میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ماضی میں بھارت کے اکثر رہنما اور سرکاری اہلکار چین کو ناراض نہ کرنے کی خاطر دلائی لاما سے روابط پر بر سر عام بات کرنے سے ہچکچاتے رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ انہوں نے فون پر دلائی لاما سے بات کی اور انہیں ان کے چھیاسیویں جنم دن کے موقع پر مبارک باد دی اور ان کی طویل عمری اور صحت مند زندگی کی خواہش کا اظہار کیا۔
دلائی لاما بیجنگ کے اس الزام کو مسترد کرتے آرہے ہیں کہ وہ تبت کو چین سے علیحدہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دلائی لاما کا کہنا ہے کہ وہ تبت کے لیے زیادہ سے زیادہ خود مختاری اور وہاں پر بدھ مت کی ثقافت کا تحفظ چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت اور چین کے تعلقات ہمالیہ کے لداخ خطے میں عسکری جھڑپوں کے باعث تیزی سے خراب ہوئے ہیں۔ اگرچہ دونوں ممالک میں تناو میں کسی قدرکمی آئی ہے تاہم دونوں ممالک نے سرحد کے متنازعہ مقامات پر کئی ہزار فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔
بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں میں تعلقات کو معمول کی ڈگر پر اس وقت تک نہیں ڈالا جا سکتا جب تک چین خطے سے اپنی فوجیں واپس نہیں بلاتا۔