رسائی کے لنکس

بھارت کا’دھنوش‘ اور’ پرتھوی ٹو‘ میزائلوں کا تجربہ


بھارت کا’دھنوش‘ اور’ پرتھوی ٹو‘ میزائلوں کا تجربہ
بھارت کا’دھنوش‘ اور’ پرتھوی ٹو‘ میزائلوں کا تجربہ

پرتھوی میزائل کے بحری ورژن ’دھنوش‘ کا تجربہ اُڑیسا کے ساحل پر بحری جہاز سے کیا گیا، جس کے بعد چاندی پور تجربہ گاہ سے پرتھوی ٹو میزائل داغا گیا

بھارت نے جمعے کے روز گھریلو ساخت کےدو بیلاسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہےجو روایتی اور جوہری ہتھیار اپنے مقررہ ہدف تک لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

پہلے صبح کے وقت تقریباً ساڑھےدس بجےپرتھوی میزائل کےبحری ورژن ’دھنوش‘ کا تجربہ اُڑیسا کے ساحل پر بحری جہاز سے کیا گیا۔ اُس کے بعد تقریباً 11بجے چاندی پور تجربہ گاہ سے پرتھوی ٹو میزائل داغا گیا۔ انٹيگریٹڈ رینج کے ڈائریکٹر ایس پی داس کے مطابق دونوں تجربے سو فی صد کامیاب رہے۔

بتایا گیا ہے کہ پرتھوی ٹو ’دھنوش‘ میزائل 350کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اِس سے قبل، 12اکتوبر 2009ء اور 22دسمبر 2010ء کو بھی پرتھوی میزائلوں کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔ زمین سے زمین پر مار کرنے والا پرتھوی ٹو میزائل اپنے ساتھ 1000کلوگرام تک وارہیڈ لے جا سکتا ہے۔

اِسے پہلے ہی بھارتی مسلح افواج میں شامل کیا جا چکا ہے اور یہ تجربہ معمول کی بات ہے۔

ذرائع کے مطابق، پاکستان نے بھی جمعے کے روز زمین سے زمین پر مار کرنے والے ’حتف ٹو‘ میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یہ میزائل بھی روایتی اور جوہری ہتھیار اپنے ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق حتف ٹو یا ابدالی میزائل 180کلومیٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا سکتا ہے۔گذشتہ ماہ بھی پاکستان نے کروز میزائل ’حتف سات‘ یعنی بابر کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG