رسائی کے لنکس

بھارت : افراط زر اور خوراک کی بلند قیمتوں پر کنٹرول کے اقدامات


美国国务卿希拉里.克林顿2012年7月25日在华盛顿的国务院<br />
美国国务卿希拉里.克林顿2012年7月25日在华盛顿的国务院<br />

بھارتی حکام افراط زر پر قابو پانے اور کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں کو نیچے لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ حکومت کو یقین ہے کہ معاشی ترقی کی تیزتر رفتار سے نئے وسائل پیدا ہوں گے جن سے لاکھوں غربیوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔

بھارتی وزیر خزانہ پرناب مکھر جی نے جمعے کے روز پارلیمنٹ کو بتایا کہ افراط زر کی شرح کم ہونا شروع ہوگئی ہے تاہم اب بھی وہ تشویش ناک حد تک بلند ہے۔

ان کا کہناتھا کہ 2010ء میں افراط زر کی شرح 20 فی صد سے زیادہ تھی جو اب نوفی صد سے کچھ ہی زیادہ رہ گئی ہے۔ لیکن ہمیں یہ سطح بھی قابل قبول نہیں ہے۔

افراط زر کی وجہ سے سب سے زیادہ تشویش کا باعث خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ہیں۔ اگرچہ کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں گذشتہ تین ماہ کے دوران پہلی بار 10 فی صد تک کمی ہوئی ہے لیکن اب بھی وہ لاکھوں غریب بھارتیوں کی پہنچ سے دور ہیں۔

مکھر جی نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ قیمتوں پر کنٹرول کے نتیجے میں ان میں مزید کمی ہوگی۔ ان اقدامات میں خوراک کے طورپر استعمال ہونے والی اشیاء مثلاً پیار کی برآمد پر پابندی شامل ہے، جب کہ بڑی مقدار میں دالیں درآمد کی جارہی ہیں۔

حکومت نے یہ بھی کہاہے کہ وہ زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے زراعت کے شعبے کو زیادہ فنڈز مہیا کرے گی تاکہ ایک ارب سے زیادہ آبادی کے ملک بھارت میں مناسب مقدار میں خوراک پیدا کی جاسکے۔

خوراک کی بلند ترقیمتوں کے باوجود بھارتی وزیر خزانہ مکھر جی کو یقین ہے کہ 2011ء میں بھی ملکی معیشت کی تیز تر ترقی کی رفتار جاری رہے گی۔

حکومت کاخیال ہے کہ معاشتی ترقی کی بلند تر رفتار کے نتیجے میں سماجی شعبے کے لیے زیادہ فنڈز فراہم کیے جاسکیں گے۔ حکومت نے اپنے سالانہ بجٹ میں کم آمدنی والے لاکھوں بھارتیوں کو ارزاں نرخوں پر گندم فراہم کرنے کا ایک منصوبہ بھی پیش کیا ہے۔

اقتصادی ماہرین حکومتی منصوبے پر عمل درآمد کے حوالے سے شک وشبہے کا اظہار کررہے ہیں ۔ لیکن حکومت، جسے خوراک کی قیمتوں میں اضافے اور رشوت ستانی کے اسکینڈلوں کی وجہ سے شدید دھچکا لگا ہے، مختلف پروگراموں کے ذریعے اپنے غریب ووٹروں تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہے۔ ماہرین حکومتی اقدامات کو اس سال پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کی تیاریوں کی ایک کڑی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG