دارالحکومت نئی دہلی سے متصل قصبے میں شروع ہونے والا کسانوں کا احتجاج اُتر پردیش اور ملک کے دیگر شہروں میں پھیل گیا ہے اور کانگریس کے جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کی گرفتاری کے بعد ملک کی سیاست میں اُبال آگیا ہے۔
کسانوں اور پولیس میں پُر تشدد ٹکراؤ کے نتیجے میں پولیس اور جوانوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
راہول گاندھی کسانوں کے ساتھ مبینہ مارپیٹ کے خلاف بدھ کے روز خفیہ طریقے سے اور سائیکل پر سوار ہوکر بٹھہ پارسول گاؤں پہنچے اور وہاں اُنھوں نے دھرنہ دے دیا۔
بدھ کی رات میں پولیس نے حکمِ امتناعی نافذ کرکے اُنھیں گرفتار کرلیا اور پھر رات میں دو بجے کے بعد رہا کر دیا۔ اُن کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں کانگریسی کارکن احتجاج کر رہے ہیں۔
اُنھوں نے لکھنؤ میں جم کر ہنگامہ کیا جِس کے بعد ریاستی کانگریس صدر ریتا بھگونا جوشی سمیت بڑی تعداد میں کانگریس کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ملک کے دیگر شہروں سے بھی راہول گاندھی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج اور وزیرِ اعلیٰ مایا وتی کا پتلا نذرِ آتش کرنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔
مظاہرین نے متعدد مقامات پر سڑک اور ریل رابطوں میں بھی رخنہ اندازی کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھی اِس احتجاج میں کود گئی ہے اور ارون جیٹلی اور راجناتھ سمیت اُس کے متعدد لیڈروں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
کسانوں کا احتجاج یو پی حکومت کی جانب سے اُن کی زمینیں تحویل میں لینے کے خلاف چل رہا ہے۔