بھارت کی ایک عدالت نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کی ہتکِ عزت کے مقدمے میں سزا پر حکم امتناع کے لیے دائر درخواست مسترد کر دی ہے۔
بھارتی ریاست گجرات کی مجسٹریٹ کورٹ نے وزیرِ اعظم نریندر مودی کے'سر نیم' پر ہتک آمیز تبصرے کے ایک معاملے میں جرم ثابت ہونے پر راہل گاندھی کو دو سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ انہوں نے گجرات کے شہر سورت کی سیشن عدالت میں اس سزا پر حکم امتناع کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
راہل گاندھی نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کی سزا کو اس وقت تک روک دیا جائے جب تک وہ سزا کے خلاف اپیل دائر نہ کر دیں۔
سورت کی سیشن عدالت نے راہل گاندھی کی درخواست پر13 اپریل کو سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج آر پی مغیرہ نے جمعرات کو اپنا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے راہل گاندھی کی سزا کو روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔
واضح رہے کہ راہل گاندھی کے خلاف 'سر نیم مودی' سے متعلق ایک تقریر کے دوران تبصرے پر 2019 میں ہتک عزت کا مقدمہ درج ہوا تھا۔
حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکنِ اسمبلی اور سابق وزیرِاعلیٰ گجرات پرنیش مودی نے کانگریس رہنما کے خلاف یہ مقدمہ دائر کیا تھا۔
راہل گاندھی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ "تمام چوروں کا مشترکہ سرنیم مودی کیوں ہے۔"