سری نگر میں فوجی عہدے داروں کے دعوے کے مطابق پاکستانی کشمیر سے دراندازی کرنے والے ایک گروپ اور بھارتی فوج کے درمیان کنٹرول لائن کے قریب واقع تہک میدان میں جمعرات سے جاری جھڑپ کے دوران تاحال پانچ عسکریت پسند ہلاک کیے جاچکے ہیں۔
ایک فوجی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جے ایس پرائر نے بتایا کہ طرفین کے درمیان ضلع کُپواڑا کے سرحدی علاقے میں جمعرات کو پورا دِن جھڑپ جاری رہی اور جمعے کو بھی گولیوں کا تبادلہ وقفے وقفے سے جاری رہا جِس کے دوران عسکریت پسند کئی اطراف میں پھیل گئے اور اُنھیں زندہ یا مردہ پکڑنے کے لیے فوج کی کمک طلب کی گئی ہے۔
اِس سے پہلے دارالحکومت سری نگر کے شمال میں واقع کنگن علاقے میں ہونے والی ایک جھڑپ کے دوران دومشتبہ عسکریت پسند اور ایک پولیس والا ہلاک جب کہ دو فوجی اور دو شہری زخمی ہوگئے۔
24گھنٹے سے زیادہ وقت تک جاری رہنے والی اِس جھڑپ کے دوران جِس میں فوج کے علاوہ مقامی پولیس کے شورش مخالف اسپیشل آپریشنز گروپ نے بھی حصہ لیا ایک نجی مکان جِس میں عسکریت پسند پھنس گئے تھے مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
دیکھنے والے کہتے ہیں کہ فوجیوں نے عسکریت پسندوں کے خلاف آخری حملے میں مکان پر مارٹر گولے داغے۔
دریں اثنا، بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ستمبر کے مہینے کے دوران اُس نے اسپیشل آپریشنز گروپ کے ساتھ مل کر 42عسکریت پسندوں کو مختلف جھڑپوں کے دوران ہلاک کیا۔اُن میں سے 26کنٹرول لائن پر اور باقی 16بھارتی کشمیر کے اندر ہونے والے مقابلوں میں مارے گئے۔