|
چھ سال، نو مہینے اور چار دن یہ وہ عرصہ ہے جو 17 بھارتی مسلمانوں نے صرف اس لیے سلاخوں کے پیچھے گزارا کیوں کہ ان پر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی پاکستان ٹیم کی فتح پر مبینہ طور پر جشن منانے کا الزام تھا۔
ان افراد کو بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے گاؤں برہان پور کی مقامی پولیس نے صرف اس لیے حراست میں لیا تھا کیوں کہ ان کے خلاف پاکستان کی جیت پر پٹاخے چلانے اور اپنی ٹیم بھارت کے خلاف نعرے بازی کرنے کی شہادت ملی تھی۔
ایک جانب سرفراز احمد کی قیادت میں گرین شرٹس نے لندن میں بھارت کو 180 رنز کے بڑے مارجن سے ہرا کر ٹرافی اپنے نام کی تو دوسری طرف 20 بھارتی مسلمانوں کو بغاوت اور مجرمانہ کارروائی میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
تاہم رواں ہفتے مدھیہ پردیش کی مقامی عدالت نے ان میں سے 17 افراد کو بے قصور ثابت ہونے پر بری کر دیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے کیس کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
عدالت نے کیس کے مرکزی ہندو درخواست گزار، سرکاری گواہوں اور پولیس کے بیانات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ملزمان کی فوری رہائی کا حکم دیا۔
جون 2017 میں گرفتاری کے وقت سولہ سالہ دو افراد کو 2022 میں ہی رہا کر دیا تھا جب کہ اس گروپ میں موجود واحد 40 سالہ شخص نے 2019 میں جیل میں خودکشی کر لی تھی۔
سات سال قبل جب ان افراد کو پولیس نے گرفتار کیا تو اس وقت انہیں غدار اور ملک دشمن جیسے القابات سے نوازا گیا تھا۔ تاہم وکیل استغاثہ شعیب احمد کی کوششوں کی وجہ سے ان تمام افراد کو باعزت بری کر کے رہا کر دیا گیا۔
فیصلے کے بعد ملزمان کے وکیل شعیب احمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدالت کے سامنے صرف اپنا کیس پیش کیا۔ گواہوں نے سچ کا ساتھ دے کر عدالت کو درست فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کیا۔
مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہائی پانے والے افراد نے الزام لگایا کہ حراست کے دوران ان پر تشدد بھی کیا گیا اور انہیں گالیاں دے کر ذہنی اذیت کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کا کہنا تھا کہ گواہوں کی باتیں سن کر اور ثبوتوں کو دیکھ کر کہیں سے ایسا نہیں لگتا کہ ملزمان نے پٹاخے چلائے یا پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔
یاد رہے کہ جون 2017 کو ہونے والے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو یک طرفہ مقابلے کے بعد 180 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی تھی۔
پاکستان کی کامیابی میں سب سے بڑا ہاتھ اوپننگ بلے باز فخر زمان کی سینچری کا تھا جب کہ محمد عامر اور حسن علی کی تین وکٹوں کا بھی اس فتح میں اہم کردار تھا۔
پاکستان کے چار وکٹوں پر 338 رنز کے جواب میں وراٹ کوہلی کی بھارتی ٹیم صرف 158 رنز ہی بنا سکی تھی جس کے بعد پاکستان نے پہلی مرتبہ چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔
فورم