رسائی کے لنکس

ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکامی: بھارتی ایتھلیٹ پر چار برس کی پابندی


بھارت کی معروف اسپرنٹر دتی چند پر دو ڈوپ ٹیسٹوں میں ناکامی کے بعد چار برس کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

دتی چند دو بار ایشین گیمز میں چاندی کا تمغہ جیت چکی ہیں جب کہ سو میٹر کی ریس میں 11.7 سیکنڈ کا قومی ریکارڈ بھی اُن کے پاس ہے۔

28 سالہ دتی چند نے جون میں کہا تھا کہ وہ اگلے سال پیرس اولمپکس میں حصہ لینے کے بعد ریٹائر ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

وہ سوشل میڈیا پر مقبول ہیں اور ان کی ہار نہ ماننے والی شخصیت نے انہیں بین الاقوامی میڈیا میں بھی مقبول بنایا ہے۔ 2019 میں وہ معروف جریدے "کاسمو پولیٹن" کے کور پر تھیں۔

ٹائمز آف انڈیا نے جمعرات کی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ممنوعہ اشیا کے ٹیسٹ کے مثبت نتائج آنے بعد دتی چند کو اب کم از کم 2027 تک مقابلوں سے باہر کر دیا گیا ہے۔

بھارت کے اینٹی ڈوپنگ ڈسپلنری پینل کے حکم کے حوالے سے اخبار نے کہا ہے کہ کھلاڑی یہ ظاہر کرنے میں ناکام رہی تھیں کہ انہوں نے غلطی یا غفلت کی وجہ سے ممنوعہ ڈرگز لی تھیں۔

ان پر چار سال کی پابندی جنوری سے لگائی گئی تھی اور رپورٹ کے مطابق ان کے پاس فیصلے کے خلاف اپیل کے لیے تین ہفتے ہیں۔ لیکن انہوں نے اپنی پریکٹس اور تیاری جاری رکھی تھی۔

دتی چند کی پیدائش مشرقی ریاست اڑیسہ کے ایک غریب گھرانے میں ہوئی تھی اور انہوں نے 2019 میں اپنے ہم جنس پرست ہونے کا اعلان کیا تھا جس پر تنازعے نے جنم لیا تھا۔

یہ بھارت میں ایک معروف خاتون کھلاڑی کی جانب سے غیر معمولی اقدام تھا۔ اس انکشاف نے ان کے آبائی گاؤں میں ردِعمل کو جنم دیا تھا۔

دتی چند نے اس سے قبل 2014 میں "ہائپر اینڈروجنزم" کی تشخیص ہونے کے بعد خود پر پابندی کے خلاف بھی ایک طویل جنگ لڑی تھی۔ یہ ایک ایسی کیفیت ہے جس میں زیادہ مردانہ ہارمون پیدا ہوتے ہیں۔ ان سے کہا گیا تھا کہ ان ہارمونز کو کم کریں۔ دتی کا جواب نفی میں تھا۔

وہ اپنا کیس اسپورٹس کی ثالثی کی عدالت میں لے گئی تھیں جس نے ان کے حق میں فیصلہ سنایا جس کے نتیجے میں انہیں جکارتہ میں 2018 کے ایشین گیمز میں حصہ لینے کی اجازت ملی تھی۔

یہاں انہوں نے خواتین کی 100 میٹر اور 200 میٹر کی دوڑ میں چاندی کے تمغے جیتے تھے۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG