امریکہ کی سرحدوں کے نگران ادارے نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخلے پر گرفتار کیے جانے والے بھارتی شہریوں کی تعداد میں رواں سال تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
'کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن' (سی بی پی) کے مطابق بھارتیوں کا شمار امریکہ میں غیر قانونی داخلے کی پاداش میں حراست میں لیے جانے والی چند بڑی قوموں میں ہونے لگا ہے۔
'سی بی پی'کے ایک ترجمان نےخبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ بھارتیوں کی بڑی تعداد میکسیکو کے راستے امریکہ میں داخل ہو رہی ہے جو انسانی اسمگلروں کو سرحد پار کرنے کے لیے 25 سے 50 ہزار ڈالر فی کس تک ادا کرتے ہیں۔
ترجمان سیلواڈور زمورا کے مطابق سرحد پار کرنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن بھارتی باشندوں کی اکثریت اپنے آبائی ملک میں ناروا سلوک روا رکھے جانے کا دعویٰ کرکے امریکہ میں سیاسی پناہ کے حصول کی خواہش مند ہوتی ہے۔
'رائٹرز' کے ساتھ ایک انٹرویو میں ترجمان نے بتایا کہ ان میں سے بہت کم لوگوں کے دعوے درست ہوتے ہیں جب کہ اکثریت معاشی بنیادوں پر ہجرت کرنے والوں کی ہوتی ہے جو جھوٹے دعوے کرکے پناہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ 'سی بی پی' کے اندازے کے مطابق 30 ستمبر کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے بھارتی شہریوں کی تعداد نو ہزار کے لگ بھگ رہی ہوگی۔
گزشتہ مالی سال کے دوران یہ تعداد 3162 تھی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال امریکہ میں غیر قانونی داخلے پر گرفتار کیے جانے والے بھارتی شہریوں میں سے لگ بھگ چار ہزار میکسیکو کے سرحدی شہر میکسیکالی کے نزدیک واقع تین کلومیٹر کی سرحدی پٹی پر لگی باڑ عبور کرکے امریکہ میں داخل ہوئے۔
حکام کے مطابق ایک ہی مقام سے اتنی بڑی تعداد کا سرحد پار کرنے کی کوشش کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتی شہریوں میں یہ بات مشہور ہوگئی ہے کہ میکسیکالی کے نزدیک سے سرحد عبور کرنا آسان ہے۔
امیگریشن کے امور پر کام کرنے والا وکلا کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر امریکہ آنے والے بھارتیوں کی بڑی تعداد کا تعلق نچلی ذات کے ہندووں سے ہے جن میں سے بیشتر کا عذر یہ ہوتا ہے کہ انہیں اپنی ذات سے باہر شادی کرنے کی وجہ سے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
وکلا کے بقول بڑی تعداد میں سکھ باشندے بھی سرحد پار کرنے والوں میں شامل ہیں جو بھارت میں اپنے ساتھ امتیازی سلوک کی شکایت کی بنیاد پر امریکہ میں سیاسی پناہ کے طالب ہوتے ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق ہر سال غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخلے کی کوشش کرنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد میکسیکو کے شہریوں کی ہوتی ہے جن کے بعد لاطینی امریکہ کے دیگر ملکوں گوئٹے مالا، ہونڈراس اور ایل سلواڈور کا نمبر آتا ہے۔